پاکستان نے آذربائیجان اور آرمینیا کے درمیان حال ہی میں طے پانے والے تاریخی امن معاہدے کو خوش آئند قرار دیا ہے۔
دفتر خارجہ کے ترجمان کے مطابق یہ معاہدہ آذربائیجان کی قیادت کی دانشمندی اور دیرینہ تنازع کے پرامن حل کی جانب ایک اہم سنگِ میل ہے، جو جنوبی قفقاز کے خطے میں امن و استحکام کے لیے مثبت پیش رفت ہے۔
صدر ٹرمپ کی ثالثی کی کوششوں کو سراہا گیا
ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ پاکستان عالمی تنازعات کے پرامن حل کے لیے ہر ممکن تعاون کا حامی ہے اور اس حوالے سے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی ثالثی کی کوششوں کو قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے۔
یہ معاہدہ اس بات کا ثبوت ہے کہ سفارت کاری اور مذاکرات کے ذریعے تنازعات کو ختم کیا جا سکتا ہے۔
خطے کے لیے امن، خوشحالی اور استحکام کی امیدیں
یہ امن معاہدہ نہ صرف آذربائیجان اور آرمینیا بلکہ پورے جنوبی قفقاز خطے میں دیرپا امن، اقتصادی ترقی اور باہمی تعاون کے نئے دروازے کھولے گا۔
اس خطے میں تاریخی تنازع کی وجہ سے اقتصادی اور سماجی ترقی متاثر ہوئی تھی، اور اس معاہدے کے بعد خطے میں تجارتی روابط اور سرمایہ کاری کے نئے مواقع پیدا ہونے کی توقع ہے۔
عالمی برادری کی ذمہ داری
پاکستان نے عالمی برادری سے بھی اپیل کی ہے کہ وہ اس معاہدے کو مستحکم کرنے کے لیے بھرپور تعاون کرے تاکہ جنوبی قفقاز میں پائیدار امن قائم ہو اور خطے کے ممالک اپنی ترقیاتی صلاحیتوں کو مکمل طور پر بروئے کار لا سکیں۔
Comments are closed.