ایران پر اسرائیلی حملوں کے بعد پاکستان کا فضائی دفاع ہائی الرٹ، جوہری تنصیبات کی سکیورٹی بڑھا دی گئی

ایران پر اسرائیلی فضائی حملوں کے بعد پاکستان نے جمعے کے روز اپنے فضائی دفاعی نظام کو فعال کرتے ہوئے جوہری تنصیبات کی حفاظت سخت کر دی ہے۔ سکیورٹی ذرائع کے مطابق پاکستانی فضائیہ کے لڑاکا طیارے ایران سے متصل سرحدی علاقوں میں تعینات کر دیے گئے ہیں تاکہ کسی بھی ہنگامی صورتحال کا بروقت جواب دیا جا سکے۔

ایک پاکستانی انٹیلی جنس اہلکار نے جرمن خبر رساں ایجنسی ڈی پی اے (DPA) کو بتایا:

> “اگرچہ پاکستان کو فی الحال کسی فوری خطرے کا سامنا نہیں ہے، لیکن ہماری دفاعی تیاری مکمل ہے اور سسٹمز احتیاطی تدابیر کے تحت ہائی الرٹ پر رکھے گئے ہیں۔”

پاکستان، جو اسلامی دنیا کی واحد ایٹمی طاقت ہے، کی ایران کے ساتھ ایک طویل زمینی سرحد ہے، جس کے کچھ مقامات پر سکیورٹی کے مسائل موجود ہیں۔ ان ممکنہ خطرات کے پیش نظر اسلام آباد میں امریکی سفارتخانے اور ملک کے دیگر شہروں میں امریکی قونصل خانوں کی حفاظت میں بھی اضافہ کر دیا گیا ہے۔

دوسری جانب، وزیراعظم شہباز شریف نے ایران پر اسرائیلی حملوں کی شدید مذمت کی ہے، جب کہ وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے اپنے بیان میں ان حملوں کو “غیر منصفانہ” اور “ایران کی خودمختاری کی صریح خلاف ورزی” قرار دیتے ہوئے تہران کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا ہے۔

اسحاق ڈار نے ایک ٹویٹ میں کہا:

> “اسرائیل کے ایران پر حملے خطے کے امن اور استحکام کے لیے شدید خطرہ ہیں۔ عالمی برادری کو فوری اقدام کرنا ہوگا۔”

یاد رہے کہ جمعے کی صبح اسرائیلی فضائیہ نے ایران کی جوہری تنصیبات، بیلسٹک میزائل فیکٹریوں اور فوجی کمانڈرز کو نشانہ بنایا۔ نطنز افزودگی مرکز سمیت کئی مقامات پر دھماکوں کی اطلاعات ہیں۔ اس حملے کے ردِعمل میں ایران نے اسرائیل کی جانب سو سے زائد ڈرون بھیجے، جس پر اسرائیل نے ایمرجنسی نافذ کر دی ہے۔

حالات کی سنگینی کے پیش نظر، پاکستان کی حکومتی اور عسکری قیادت صورتحال پر گہری نظر رکھے ہوئے ہے، تاکہ خطے میں امن و استحکام برقرار رکھا جا سکے۔

Comments are closed.