امریکہ کا کہنا ہے کہ پاکستان میں انتخابی عمل کے دوران آزادی کو جو چیلنجز درپیش ہیں اس پر اسے کافی تشویش ہے۔ اس کا کہنا ہے پاکستانیوں کو بغیر کسی خوف یا دھمکی کے منصفانہ انتخابات کے ذریعے لیڈر منتخب کرنے کا حق حاصل ہے۔
امریکی محکمہ خارجہ نے پاکستان میں جمعرات آٹھ فروری کو ہونے والے عام انتخابات کے عمل میں آزادی اور شفافیت کی کمی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستانی عوام کو بلا خوف اور دھمکی کے اپنا رہنما منتخب کرنے کا حق حاصل ہونا چاہیے۔؎
امریکی محکمہ خارجہ کے نائب ترجمان ویدانت پٹیل نے ایک نیوز بریفنگ کے دوران اس بات پر زور دیتے ہوئے کہا کہ انتخابی عمل کے دوران، ”ہم یہ دیکھنا چاہتے ہیں کہ یہ اس طرح سے ہو کہ اس میں اظہار رائے کی آزادی، لوگوں کے اجتماع اور انجمن کے احترام کے ساتھ ہی وسیع پیمانے پر عوام کی شرکت کو بھی یقینی بنایا جا سکے۔”
امریکی محکمہ خارجہ نے پاکستان میں انتخابی عمل کے دوران ہونے والے تشدد کے واقعات پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ”ہمیں میڈیا کی آزادی پر عائد پابندیوں پر تشویش ہے۔ ہمیں انٹرنیٹ سمیت اظہار رائے کی آزادی اور پرامن عوامی اجتماع اور انجمن سمیت ان بعض خلاف ورزیوں پر بھی تشویش ہے، جس کا ہم نے وہاں مشاہدہ کیا ہے۔”
ویدانت پٹیل نے مزید کہا کہ ”ہم پاکستان کے انتخابی عمل کی کافی باریک بینی سے نگرانی بھی کر رہے ہیں۔”
ان کا کہنا تھا کہ جیسے جیسے انتخابی عمل سامنے آتا ہے امریکی محکمہ خارجہ کی اس پر نظر ہے اور یہ کہ امریکہ ایک ایسے ”جمہوری اور جامع عمل کی اہمیت پر زور دیتا ہے، جو بنیادی آزادیوں کا احترام کرتا ہو۔”
Comments are closed.