سری نگر: بھارتی وزیرِ دفاع راج ناتھ سنگھ نے جمعرات کو ایک فوجی مرکز میں خطاب کرتے ہوئے پاکستان کے ایٹمی ہتھیاروں کی سیکیورٹی پر سوال اٹھاتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ انہیں اقوامِ متحدہ کی ایٹمی ایجنسی (IAEA) کی نگرانی میں لایا جائے۔
راج ناتھ سنگھ نے کہا: “میں دنیا کے سامنے یہ سوال رکھنا چاہتا ہوں کہ کیا پاکستان کے ایٹمی ہتھیار محفوظ ہیں؟ ان جوہری ہتھیاروں کو عالمی جانچ کے دائرے میں لایا جانا چاہیے۔”
یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب پاکستان اور بھارت کے درمیان حالیہ کشیدہ صورتحال کے بعد سیز فائر کا اعلان کیا گیا ہے۔ دونوں ایٹمی قوتوں کے درمیان یہ تنازعہ گزشتہ بدھ کو اس وقت شروع ہوا جب بھارت نے پاکستان میں مبینہ دہشت گردی کے مراکز کو نشانہ بنایا۔ اس حملے کے جواب میں پاکستان نے بھی بھرپور جوابی کارروائی کی، جس کے نتیجے میں تین دن تک شدید جھڑپیں جاری رہیں۔
دس مئی کو دونوں ممالک کے درمیان خونریز تصادم ہوا، جس میں مجموعی طور پر 70 کے قریب افراد ہلاک ہوئے۔ اس تنازعے نے عالمی سطح پر تشویش کو جنم دیا کہ یہ ایک مکمل جنگ میں تبدیل ہو سکتا تھا۔
اس دوران بھارتی ایئر فورس نے ان الزامات کی تردید کی کہ اس نے پاکستان کی ایٹمی تنصیبات کو نشانہ بنایا ہے۔ بھارتی ایئر مارشل اے کے بھاٹیہ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا، “ہم نے کیرانہ پہاڑیوں پر حملہ نہیں کیا۔”
واضح رہے کہ بھارتی میڈیا میں کیرانہ پہاڑیوں کو پاکستان کے جوہری ذخائر کا ممکنہ مقام قرار دیا جاتا رہا ہے، جسے اب سرکاری سطح پر مسترد کر دیا گیا ہے۔
ماہرین کے مطابق راج ناتھ سنگھ کا بیان علاقائی تناؤ کو بڑھا سکتا ہے اور پاکستان کے ایٹمی پروگرام کے حوالے سے بین الاقوامی بحث کو ہوا دے سکتا ہے۔
Comments are closed.