اسلام آباد: پنڈوراپیپرز کی تحقیقات کے لیے وزیراعظم معائنہ کمیشن کے تحت تین رکنی سیل قائم کر دیاگیا۔ سیل پنڈورا پیپرز میں نام آنے والے تمام پاکستانیوں کے اثاثوں کی چھان بین کرے گا کہ ان ا فراد نے ٹیکس چوری تو نہیں کی اور کیا ان کے ذرائع آمدن جائز تھے ؟
وزیر اعظم کی زیر صدارت اہم اجلاس ہوا جس میں پنڈوراپیپرز کی تحقیقات کے لیے وزیراعظم معائنہ کمیشن کے تحت تین رکنی سیل قائم کیاگیا۔ سیل ،ایف بی آر،ایف آئی اے اور نیب کے نمائندے شامل ہوں گے۔
سیل پنڈورا پیپرز میں نام آنے والے تمام پاکستانیوں کے اثاثوں کی چھان بین کرے گا کہ ان ا فراد نے ٹیکس چوری تو نہیں کی اور کیا ان کے ذرائع آمدن جائز تھے ؟سیل اس بات کی بھی تحقیقات کرے گا کہ ان افراد کے اثاثے ڈکلیئر تھے یا نہیں، سیل اس بات کا بھی جائزہ لے گا کہ آف شور کمپنیوں کے ذریعے منی لانڈرنگ تو نہیں کی گئی ؟ تحقیقات کے بعد معائنہ کمیشن کا سیل حقائق قوم کے سامنے رکھے گا ۔ سیل کے تمام قانونی امور وزارت قانون دیکھے گی ۔
سیل پنڈورا پیپرز میں شامل پاکستانیوں کو چار کیٹیگریز میں تقسیم کرے گا۔ قانونی آف شور کمپنیاں رکھنے والے کیٹیگری ایک میں ہوں گے جبکہ ٹیکس چوری کرنے والوں کوکٹیگری دومیں رکھا جائے گا اوران کے معاملات کو ایف بی آر دیکھے گا ۔ منی لانڈرنگ والوں کو کیٹیگری تین میں رکھا جائے گا اور ان کے معاملات کو ایف آئی اے دیکھے گا ۔ ذرائع آمدن ثابت نہ کرنے والوں کو کیٹگری چار میں رلھا جائے گا اور ان کی تحقیقات نیب کرے گا۔
ذرائع کے مطابق وفاقی وزراء اور اٹارنی جنرل پر مشتمل کمیٹی نے وزیراعظم عمران خان کو ابتدائی رپورٹ بھی پیش کر دی ہے ۔ اس موقع پر وزیر اعظم نے کہاکہ تحریک انصاف حکومت بلاامتیاز احتساب پر یقین رکھتی ہے،پنڈورا پیپرز میں سامنے آنے والے پاکستانیوں سے مکمل تحقیقات کی جائیں۔قومی دولت ملک سے باہر لے جانے والے کسی رعایت کے مستحق نہیں۔
Comments are closed.