غزہ کی پٹی میں تقریباً دو سال سے جاری جنگ کے بعد اسرائیلی وزیراعظم بن یامین نیتن یاہو نے واضح کر دیا ہے کہ اسرائیل صرف اپنی شرائط پر ہی جنگ بندی کو قبول کرے گا۔
نیتن یاہو کے دفتر سے جاری بیان کے مطابق اسرائیل کی شرائط میں حماس کو مکمل طور پر غیر مسلح کرنا، تمام اسرائیلی قیدیوں کی رہائی، غزہ کی پٹی کو غیر فوجی علاقہ قرار دینا اور اس پر اسرائیلی کنٹرول قائم کرنا شامل ہیں۔
نیتن یاہو کا مؤقف
وزیراعظم نیتن یاہو نے کہا کہ وہ کسی بھی ایسے معاہدے کو قبول نہیں کریں گے جس کے تحت صرف چند قیدیوں کو رہا کیا جائے۔ انہوں نے اسرائیلی ٹی وی چینل 24 آئی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا: “میں جزوی معاہدوں پر واپس نہیں جاؤں گا، مجھے سب کچھ چاہیے۔”
نئی حکومت کی شرط
اسرائیلی بیان کے مطابق غزہ کی پٹی میں ایسی حکومت قائم کی جائے گی جو نہ حماس کے زیر اثر ہو اور نہ ہی فلسطینی اتھارٹی کے تحت، بلکہ ایسی انتظامیہ تشکیل دی جائے جو اسرائیل کے ساتھ امن قائم رکھے۔
بین الاقوامی ردعمل
جمعہ کے روز اسرائیلی کابینہ نے غزہ کی پٹی پر مکمل کنٹرول حاصل کرنے کی منظوری دے دی، جس پر عرب ممالک اور عالمی برادری کی جانب سے شدید مذمت کی گئی ہے۔ بین الاقوامی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ یہ اقدام خطے میں کشیدگی کو مزید بڑھا سکتا ہے اور کسی بھی سیاسی تصفیے کی راہ میں رکاوٹ ڈالے گا۔
Comments are closed.