پٹرولیم مصنوعات مزید مہنگی، پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں 4 روپے سے زائد کااضافہ

حکومت نے عوام پر مہنگائی کا ایک اور بوجھ ڈال دیا ہے اور پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کردیا ہے۔ وزارتِ خزانہ کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق پٹرول کی قیمت میں 4 روپے 7 پیسے فی لٹر اضافہ کیا گیا ہے، جس کے بعد پٹرول 264 روپے 61 پیسے سے بڑھ کر 268 روپے 68 پیسے فی لٹر ہوگیا۔

ڈیزل کی قیمت میں اضافہ

اسی طرح ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت میں 4 روپے 4 پیسے فی لٹر اضافہ کیا گیا ہے۔ نئی قیمت 272 روپے 77 پیسے سے بڑھ کر 276 روپے 81 پیسے فی لٹر مقرر کردی گئی ہے۔ وزارتِ خزانہ کے مطابق نئی قیمتوں کا اطلاق رات 12 بجے سے ہوگیا ہے۔

پس منظر اور اثرات

پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں یہ اضافہ ایسے وقت میں کیا گیا ہے جب ملک میں مہنگائی کی شرح پہلے ہی بلند سطح پر ہے۔ پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں اضافے سے نہ صرف ٹرانسپورٹ کرایوں میں اضافہ متوقع ہے بلکہ اشیائے خور و نوش اور روزمرہ استعمال کی تمام اشیا کی لاگت بھی بڑھنے کا خدشہ ہے۔ ماہرین کے مطابق ڈیزل مہنگا ہونے سے براہِ راست زرعی شعبے اور فیکٹریوں پر بھی بوجھ پڑے گا۔

عالمی مارکیٹ کا دباؤ

اقتصادی ماہرین کے مطابق عالمی مارکیٹ میں خام تیل کی قیمتوں میں حالیہ اضافہ اور ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں کمی اس اضافے کی بڑی وجوہات ہیں۔ پچھلے کئی ہفتوں سے عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمت 90 ڈالر فی بیرل کے قریب رہی ہے، جس کے اثرات پاکستان سمیت دیگر درآمدی ممالک پر پڑ رہے ہیں۔

عوامی ردعمل

پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اس اضافے پر عوام کی جانب سے شدید ردعمل سامنے آیا ہے۔ شہریوں کا کہنا ہے کہ ہر پندرہ دن بعد قیمتیں بڑھنے سے بجٹ بنانا ناممکن ہوگیا ہے۔ ٹرانسپورٹ یونینز نے بھی اشارہ دیا ہے کہ اگر حکومت نے کرایوں میں اضافے کی منظوری نہ دی تو وہ احتجاج پر مجبور ہوں گے۔

مستقبل کی صورتحال

ذرائع کے مطابق اگلے پندرہ دنوں میں عالمی مارکیٹ کے رجحان اور روپے کی قدر کے پیش نظر ایک بار پھر قیمتوں میں ردوبدل کیا جاسکتا ہے۔ اگر عالمی سطح پر تیل سستا نہ ہوا تو پاکستان میں مزید مہنگائی کا طوفان آ سکتا ہے۔

Comments are closed.