ہائیکورٹ ججز کا خط، حکومت کا انکوائری کمیشن بنانے کا اعلان

وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا ہے کہ عدلیہ میں خفیہ اداروں کی مبینہ مداخلت کے حوالے سے حکومت نے انکوائری کمیشن بنانے کا اعلان کیا ہے۔

وزیراعظم میاں شہباز شریف کی چیف جسٹس آف پاکستان سے ملاقات کے بعد اٹارنی جنرل کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے وفاقی وزیر قانون نے کہا کہ تمام آئینی اداروں کو اپنی حدود میں رہ کام کرنا چاہیے۔ ادارہ جاتی مداخلت کسی صورت قابل قبول نہیں ۔ اس حوالے سے کمیشن انکوائری ایکٹ کے تحت کمیشن کا قیام عمل میں لایا جائے گا۔ ابتدائی طور پر کمیشن بنانے کا فیصلہ ہوا ہے ۔

انہوں نے بتایا کہ چیف جسٹس اور وزیراعظم کے درمیان ملاقات تقریباً ڈیڑھ گھنٹے تک جاری رہی۔ خط کے معاملے کی سنجیدگی کو دیکھتے ہوئے عدلیہ کی آزادی پر کوئی سمجھوتا نہیں ہوگا ۔حکومت کا فرض ہے اس معاملے کی چھان بین کی جائے۔ حکومت نے خط کے معاملے کی تحقیقات کا فیصلہ کیا ہے۔ اس معاملے کو کل کابینہ کے سامنے بھی رکھا جائے گا اور پھر معاملے کی تحقیقات کے لیے کمیشن بنایا جائے گا۔کمیشن کے ٹی او آرز کابینہ کی مشاورت کے بعد طے کیے جائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ تحقیقات کے لیے بہت سے ججزز کے نام زیرغور ہیں۔ چیف جسٹس نے بھی تحقیقاتی کمیشن بنانے پر اتفاق کیا ہے۔ کسی ریٹائرڈ جج سے درخواست کی جائے گی کہ اس معاملے کی تحقیقات کریں۔

Comments are closed.