پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما قمر زمان کائرہ نے کہا ہے کہ سیاسی معاملات کے حل کے لیے بات چیت ہی واحد راستہ ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومت پر مذاکرات نہ کرنے کی تنقید کی جا رہی تھی، لیکن پیپلز پارٹی تو 2018 سے بات چیت کی حمایت کرتی آ رہی ہے۔
قمر زمان کائرہ نے واضح کیا کہ مذاکرات کو “ڈیل” کا رنگ دینا مناسب نہیں۔ انہوں نے کہا، “ڈائیلاگ کا عمل سیاسی اور قومی ضرورت ہے، اور مسائل کا حل ہمیشہ بات چیت کے ذریعے ہی نکالا جا سکتا ہے۔ میں سیاسی مذاکرات سے مثبت توقع رکھتا ہوں۔”
انہوں نے مزید کہا کہ اگر مذاکرات کے نتیجے میں درمیانی راستہ نکلتا ہے تو ہمیں کوئی اعتراض نہیں ہوگا۔ ان کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف نے کبھی یہ نہیں کہا کہ وہ اپوزیشن کے ساتھ ہاتھ نہیں ملائیں گے۔ جمہوریت میں ڈیڈ لاک ہمیشہ مذاکرات کے ذریعے ختم ہوتے ہیں۔
قمر زمان کائرہ نے یہ بھی کہا کہ مذاکراتی کمیٹیوں کے ارکان کو میڈیا سے دور رہنا چاہیے۔ انہوں نے خبردار کیا کہ اگر کمیٹی کے اراکین میڈیا میں آئیں گے تو معاملہ سبوتاژ ہونے کا خدشہ ہے۔ “یہ کوئی کبڈی یا کشتی کا میچ نہیں، بلکہ سنجیدہ قومی مسئلہ ہے جسے ذمہ داری سے حل کرنا ہوگا۔”
پیپلز پارٹی کے رہنما نے اس بات پر زور دیا کہ تمام سیاسی جماعتوں کو مل کر جمہوری عمل کو مضبوط بنانا ہوگا۔ ان کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن) نے ماضی سے سبق سیکھا ہے۔ “سیاست میں آخرکار بات چیت کے ذریعے ہی مسائل حل ہوتے ہیں۔ اگر ہمیں آگے بڑھنا ہے تو اپنی اپنی انا سے پیچھے ہٹنا ہوگا۔ اس کے علاوہ کوئی راستہ نہیں۔”
قمر زمان کائرہ کے مطابق، تمام سیاسی قوتوں کو مل کر قومی مفاد میں فیصلے کرنے کی ضرورت ہے تاکہ جمہوریت کو مضبوط کیا جا سکے اور ملک کو ترقی کی راہ پر گامزن کیا جا سکے۔
Comments are closed.