سربراہ عوامی مسلم لیگ اور سابق وفاقی وزیر شیخ رشیداحمد نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ آج عدالت میں دونوں طرف سے گرما گرم بحث ہوئی، اس ملک میں آئین ہے نہ قانون اور نہ ہی انصاف ہے، جن لوگوں نے ملک کو معاشی طور پر ڈیفالٹ کیا ان کے بیٹوں نے وہاں بھی تباہ کیا تاکہ ٹیکس نہ دینا پڑے۔
انہوں نے کہا کہ پہلے بھی اپیل کرچکا ہوں بے گناہ لوگوں کو رہا کیا جائے، 102ملزمان ایسے ہیں جنہوں نے ابھی تک وکیل ہی نہیں کیا، آئی ایل ایف اور دوسرے لوگ ان کے وکالت نامے داخل کریں، چالان کی نقول تقسیم کی گئی ہیں، ہمیں کوئی نہیں دی گئی، یہ کیسز بہت لمبے جائیں گے،گیارہ کیسز میرے خلاف ہیں، سردار رازق صاحب میری طرف سے لڑرہے ہیں، یہ فیصلے آسانی سے ہونے والے نہیں بڑا وقت لیں گے۔
سابق وفاقی وزیر نے کہا کہ غریب تو مر گیا ہے، آج آئی ایم ایف وفد جارہا ہے ،غریب اور مرجائے گا، پی ٹی آئی والے میرے سے خفا ہوتے ہیں، جنرل عاصم منیر سے درخواست کرتا ہوں، غریب کے بچوں کے حالات ان کو پتہ نہیں ،گھر کا چولہا بھی نہیں جل رہا، ہم نے 60تعلیمی ادارے بنائے ہیں بچوں کے پاس داخلے کی فیس نہیں، لال حویلی میں رابطہ کریں راولپنڈی کی ساری بچیوں کی فیس ہم دیں گے۔
شیخ رشید کامزید کہنا تھا کہ پاکستانی سیاست میں رنگینی آئے گی جب ن لیگ اور پیپلزپارٹی نئی صورتحال سے گزریں گے، خدا کو گواہ بنا کر کہتا ہوں کسی سے کوئی رابطہ نہیں، چاہتا ہوں بے شک تنگ گلی سے حل نکلے، بانی پی ٹی آئی سمیت تمام لوگوں کورہائی ملے۔
Comments are closed.