کوئٹہ کے مصروف علاقے زرغون روڈ پر زور دار دھماکے نے خوف و ہراس پھیلا دیا۔ دھماکے کے فوری بعد شدید فائرنگ کی آوازیں بھی سنائی دیں جس سے شہریوں میں مزید خوف پیدا ہوا۔ عینی شاہدین کے مطابق دھماکا اتنا شدید تھا کہ قریبی عمارتوں کے دروازے اور کھڑکیاں ٹوٹ گئیں جبکہ علاقے میں افراتفری کا عالم دیکھنے میں آیا۔
ریسکیو اور سکیورٹی اداروں کی کارروائیاں
پولیس اور ریسکیو ٹیمیں دھماکے کی اطلاع ملتے ہی جائے وقوعہ پر پہنچ گئیں۔ ایف سی کی نفری بھی فوری طور پر تعینات کر دی گئی جبکہ سکیورٹی فورسز نے پورے علاقے کو گھیرے میں لے کر سرچ آپریشن شروع کر دیا۔ حکام نے بتایا کہ دھماکے کی نوعیت جانچنے کے لیے تفتیش شروع کر دی گئی ہے اور ابتدائی طور پر کسی جانی نقصان کی اطلاع موصول نہیں ہوئی۔
ہسپتالوں میں ایمرجنسی
وزیر صحت بخت محمد کاکڑ نے شہر کے تمام ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کر دی۔ کنسلٹنٹس، ڈاکٹرز، فارماسسٹس، سٹاف نرسز اور پیرا میڈیکل ٹیم کو فوری طور پر ڈیوٹی پر طلب کر لیا گیا تاکہ کسی بھی ممکنہ زخمی کو فوری طبی امداد فراہم کی جا سکے۔
جائے وقوعہ کی صورتحال
دھماکے کے بعد سامنے آنے والی فوٹیجز میں دور تک دھوئیں کے بادل اٹھتے ہوئے دیکھے گئے۔ قریبی دکانداروں اور شہریوں کو فوری طور پر محفوظ مقامات کی طرف منتقل کر دیا گیا۔ شہر کے داخلی اور خارجی راستوں پر بھی سکیورٹی بڑھا دی گئی ہے۔ تجزیہ کاروں کے مطابق یہ واقعہ صوبے میں امن و امان کی مجموعی صورتحال پر گہرے سوالات اٹھا رہا ہے۔
Comments are closed.