یوکرینی صدر کے دورۂ سعودی عرب کی تیاریاں، ریاض میں مذاکرات متوقع

ریاض: یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی کے دورے کی تیاریوں کے سلسلے میں یوکرینی سرکاری وفد سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض پہنچ گیا ہے۔ یہ دورہ ایک ایسے وقت میں ہو رہا ہے جب سعودی عرب کی ثالثی میں روس اور یوکرین کے درمیان اہم مذاکرات متوقع ہیں۔

سعودی عرب میں روس-یوکرین مذاکرات

سعودی عرب نے حالیہ دنوں میں یوکرین اور روس کے درمیان سفارتی تعلقات بحال کرنے اور جنگی کشیدگی کو کم کرنے کے لیے ثالثی کا کردار ادا کیا ہے۔ ذرائع کے مطابق، مذاکرات ریاض میں جلد شروع ہونے والے ہیں، جن میں دونوں ممالک کے اعلیٰ حکام شرکت کریں گے۔

ٹرمپ اور پوتین کے درمیان فون کال، سربراہی اجلاس کا امکان

سعودی وزارت خارجہ نے اس سے قبل اس بات کا خیرمقدم کیا تھا کہ 12 فروری 2025 کو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور روسی صدر ولادی میر پوتین کے درمیان ایک اہم ٹیلی فونک گفتگو ہوئی، جس میں سعودی عرب میں ایک ممکنہ سربراہی اجلاس کے انعقاد پر بات چیت کی گئی۔ اگر یہ اجلاس منعقد ہوتا ہے، تو یہ خطے میں سفارتی تعلقات کے استحکام اور روس-یوکرین جنگ کے ممکنہ حل میں ایک اہم پیش رفت ثابت ہو سکتا ہے۔

سعودی عرب کا بڑھتا ہوا سفارتی کردار

سعودی عرب حالیہ برسوں میں ایک اہم بین الاقوامی ثالث کے طور پر ابھرا ہے۔ ماضی میں بھی سعودی قیادت نے روس-یوکرین تنازعہ کے دوران کئی مواقع پر سفارتی حل نکالنے کی کوششیں کی ہیں۔ ریاض میں ہونے والے ان مذاکرات سے یہ امید پیدا ہو رہی ہے کہ عالمی سطح پر کشیدگی میں کمی آئے گی اور مشرقِ وسطیٰ کے استحکام میں مثبت پیش رفت ہوگی۔

Comments are closed.