صدر ٹرمپ کا اسرائیلی وزیرِاعظم نیتن یاہو کے متعلق مؤقف: کرپشن کیسز کا ساتھ نہیں دیں گے

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے واضح الفاظ میں کہا ہے کہ امریکہ، اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو کے خلاف کرپشن مقدمات کا ساتھ نہیں دے گا۔ انہوں نے یہ مؤقف ایک ہفتے کے دوران دوسری بار دہرایا ہے، جو اسرائیلی عدلیہ کے حالیہ فیصلے کے ردعمل کے طور پر سامنے آیا ہے۔

صدر ٹرمپ نے ہفتے کے روز اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ‘ٹروتھ سوشل’ پر لکھا کہ “امریکہ نیتن یاہو کے خلاف جاری عدالتی کارروائی کی حمایت نہیں کرے گا۔ یہ وہ کارروائی ہے جو کرپشن الزامات کی بنیاد پر کی جا رہی ہے اور امریکہ ان الزامات کے پیچھے نہیں کھڑا۔”

انہوں نے اسرائیل کے لیے امریکی حمایت اور مالی تعاون کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ “ہم نے صرف ایک سال میں اسرائیل پر اربوں ڈالر خرچ کیے ہیں، جو دنیا کی کسی بھی قوم پر خرچ کی گئی رقم سے زیادہ ہے۔ ہم نہ صرف اسرائیل کا تحفظ کر رہے ہیں بلکہ اس کی مسلسل مدد بھی کر رہے ہیں۔”

صدر ٹرمپ کا یہ بیان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب اسرائیلی عدالت نے وزیراعظم نیتن یاہو کے خلاف کرپشن مقدمات کی سماعت مؤخر کرنے کی درخواست مسترد کر دی ہے، جس سے یہ واضح ہوا کہ عدالتی عمل کسی دباؤ یا مداخلت کے بغیر جاری رکھا جائے گا۔

ٹرمپ کے بیان کو اسرائیلی عدلیہ پر بالواسطہ تنقید اور نیتن یاہو کے لیے حمایت کے اظہار کے طور پر دیکھا جا رہا ہے، جس سے امریکہ اور اسرائیل کے اندرونی سیاسی تعلقات میں تناؤ کے نئے امکانات پیدا ہو گئے ہیں۔

مبصرین کے مطابق، صدر ٹرمپ کا اسرائیل کے داخلی معاملات پر اس قدر کھلا مؤقف اپنانا سفارتی طور پر غیر معمولی ہے، اور یہ عندیہ دیتا ہے کہ آئندہ امریکی خارجہ پالیسی میں اسرائیل کے ساتھ تعلقات نئے موڑ اختیار کر سکتے ہیں، خاص طور پر اگر ٹرمپ دوبارہ صدارت کے امیدوار کی حیثیت سے کامیاب ہوتے ہیں

Comments are closed.