وزیراعظم کی ایف بی آر کی کارکردگی کی تعریف، ٹیکس نیٹ بڑھانے اور چوری روکنے کی ہدایت

اسلام آباد: وزیراعظم نے رواں مالی سال میں ایف بی آر کی جانب سے ٹیکس اہداف کے حصول کی رفتار پر معاشی ٹیم کی کاوشوں کو سراہتے ہوئے کہا ہے کہ ٹیکس نیٹ میں اضافے اور ٹیکس چوری کی روک تھام کے لیے فوری اقدامات کیے جائیں۔ انہوں نے کہا کہ جو افراد اور شعبے ٹیکس دینے کی صلاحیت رکھتے ہیں مگر ادائیگی سے گریزاں ہیں، ان کو نیٹ میں لایا جائے، اور چوری کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے۔

وزیراعظم نے جدید ٹیکنالوجی کے استعمال پر زور دیتے ہوئے ہدایت کی کہ سیمنٹ اور دیگر شعبوں میں ڈیجیٹل مانیٹرنگ جون 2025 تک مکمل کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ ٹیکس کی شرح کم کرکے عام آدمی پر بوجھ کم کیا جائے گا، اور یہ اسی صورت ممکن ہے جب ٹیکس نیٹ کو وسعت دی جائے۔

اجلاس کے دوران تمباکو کے شعبے میں ٹیکس آمدن بڑھانے کے لیے صوبوں کے ساتھ مل کر اقدامات تیز کرنے کی ہدایت بھی دی گئی۔ ٹیکس سے متعلق زیر التوا مقدمات کی جلد اور مؤثر پیروی کا حکم دیتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ یہ قومی دولت کی واپسی کا معاملہ ہے جس میں کوئی غفلت برداشت نہیں کی جائے گی۔

اجلاس کو بریفنگ میں بتایا گیا کہ ملک بھر میں سیمنٹ پلانٹس پر ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم کے نفاذ سے اربوں روپے کے اضافی ریونیو کا حصول ممکن ہوا۔ چینی کی صنعت میں نومبر 2024 سے اپریل 2025 تک ٹیکس آمدن میں 35 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔ ایف بی آر کی اصلاحات کے نتیجے میں ٹیکس آمدن کا جی ڈی پی سے تناسب 10.6 فیصد کے قریب پہنچ چکا ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ اللہ کے فضل و کرم سے معیشت بہتری کی جانب گامزن ہے، لیکن ملک کی پائیدار ترقی کے لیے ہر شہری کو اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔

اجلاس میں وفاقی وزراء اعظم نذیر تارڑ، محمد اورنگزیب، احد چیمہ، عطاء تارڑ، چیئرمین ایف بی آر اور دیگر اعلیٰ حکام شریک ہوئے۔

Comments are closed.