وزیراعظم شہباز شریف نے بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے مطالبے پر قومی ایئرلائن پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز (پی آئی اے) کی نجکاری جون 2025 تک مکمل کرنے کی ہدایت جاری کردی ہے۔ اس سے قبل پی آئی اے کی نجکاری کا عمل اکتوبر 2025 تک مکمل کرنے کا منصوبہ تھا، تاہم اب اس کا دورانیہ کم کر کے 4 ماہ میں مکمل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
نجکاری کمیشن کے ذرائع کے مطابق، حکومت پی آئی اے کی معاشی بحالی کے لیے اہم اقدامات کر رہی ہے، جن میں سب سے نمایاں امریکی روٹس کی بحالی شامل ہے۔ اس حوالے سے امریکی فیڈرل ایوی ایشن اتھارٹی (FAA) کے ساتھ مشاورت شروع کرنے اور سیکیورٹی آڈٹ کرانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
امریکی ماہرین کا دورہ اور روٹس کی بحالی
نجکاری کمیشن کے ذرائع کا کہنا ہے کہ امریکی ماہرین کا ایک وفد مارچ یا اپریل میں پاکستان کا دورہ کرے گا، جس کے بعد پی آئی اے کی پروازوں کے لیے امریکہ کے روٹس دوبارہ بحال کیے جانے کا امکان ہے۔
حکومت کی جانب سے وزارت خزانہ، وزارت نجکاری اور پی آئی اے حکام کو ہدایات جاری کی گئی ہیں کہ وہ اس عمل کو تیز رفتاری سے مکمل کریں تاکہ آئی ایم ایف کے مطالبے کو پورا کیا جا سکے اور نجکاری کے عمل کو جولائی 2025 سے پہلے مکمل کیا جا سکے۔
پی آئی اے نجکاری کے اثرات
ماہرین کے مطابق، پی آئی اے کی نجکاری سے ملکی ایوی ایشن انڈسٹری میں تبدیلی متوقع ہے، تاہم اس عمل کے نتیجے میں ملازمین اور فلائٹ آپریشنز پر کیا اثرات مرتب ہوں گے، اس پر مختلف حلقوں میں تشویش پائی جاتی ہے۔
Comments are closed.