وزیر اعظم پاکستان محمد شہباز شریف نے فیلڈ مارشل عاصم منیر کے ہمراہ وائٹ ہاؤس میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات کی۔ وزیر اعظم ہاؤس سے جاری اعلامیہ کے مطابق یہ ملاقات خوشگوار اور تعمیری ماحول میں ہوئی، جس میں دو طرفہ تعلقات، علاقائی سکیورٹی اور عالمی امن پر تفصیلی گفتگو ہوئی۔
ٹرمپ کی قیادت کو خراج تحسین
وزیر اعظم نے پاکستان اور بھارت کے درمیان جنگ بندی یقینی بنانے میں صدر ٹرمپ کی دلیرانہ، جرات مندانہ اور فیصلہ کن قیادت کو سراہا۔ ان کے مطابق امریکی صدر کی بروقت مداخلت سے جنوبی ایشیا ایک بڑے سانحے سے بچ گیا۔
مشرق وسطیٰ میں امن کی کوششیں
غزہ اور مشرقِ وسطیٰ کی صورتحال پر گفتگو کرتے ہوئے وزیر اعظم نے صدر ٹرمپ کی جانب سے جنگ بندی کے لیے کی جانے والی کوششوں کو خراج تحسین پیش کیا۔ انہوں نے خصوصاً نیویارک میں مسلم دنیا کے رہنماؤں کو مدعو کرنے کے اقدام کو سراہا، جس کا مقصد غزہ اور مغربی کنارے میں امن کی بحالی کے لیے حکمت عملی تیار کرنا تھا۔
تجارتی تعلقات اور سرمایہ کاری
ملاقات میں رواں سال طے پانے والے ٹیرف معاہدے پر بھی بات ہوئی، جس پر وزیر اعظم نے صدر ٹرمپ کا شکریہ ادا کیا۔ شہباز شریف نے کہا کہ یہ معاہدہ دونوں ممالک کے تجارتی تعلقات کو نئی جہت دے گا۔ انہوں نے امریکی کمپنیوں کو پاکستان کے زراعت، آئی ٹی، معدنیات اور توانائی کے شعبوں میں سرمایہ کاری کی دعوت دی۔
انسداد دہشت گردی اور سکیورٹی تعاون
وزیر اعظم نے انسداد دہشت گردی میں پاکستان کے کردار کی امریکی صدر کی عوامی توثیق پر ان کا شکریہ ادا کیا۔ دونوں رہنماؤں نے اس بات پر اتفاق کیا کہ سکیورٹی اور انٹیلی جنس کے شعبے میں تعاون کو مزید فروغ دیا جائے تاکہ خطے میں امن قائم رکھا جا سکے۔
مستقبل کے روابط
وزیر اعظم شہباز شریف نے صدر ٹرمپ کو پاکستان کے سرکاری دورے کی دعوت دی۔ ماہرین کا ماننا ہے کہ یہ ملاقات پاک-امریکہ تعلقات میں ایک نئے باب کا آغاز ثابت ہو سکتی ہے اور تجارتی و سکیورٹی تعاون کے ساتھ ساتھ خطے میں امن قائم کرنے کی کوششوں کو مزید تقویت دے گی۔
Comments are closed.