وزیرِ اعظم شہباز شریف جمعرات کی دوپہر دو بجے چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ سے ملاقات کریں گے۔
ذرائع کے مطا بق سپریم کورٹ میں ہونے والی اس ملاقات میں وزیرِ قانون اعظم نذیر تارڑ اور اٹارنی جنرل منصور عثمان بھی موجود ہوں گے۔
وزیرِ اعظم اور چیف جسٹس کے درمیان ہونے والی ملاقات سے قبل بدھ کو اٹارنی جنرل نے جسٹس قاضی فائز عیسیٰ سے ملاقات کی تھی۔
ملاقاتوں کا یہ سلسلہ ایسے موقع پر شروع ہوا ہے جب اسلام آباد ہائی کورٹ کے چھ ججز نے سپریم جوڈیشل کونسل کو ارسال کردہ ایک خط میں مطالبہ کیا ہے کہ خفیہ اداروں کی جانب سے ججز پر اثر انداز ہونے اور مبینہ مداخلت کے معاملے پر جوڈیشل کنونشن بلایا جائے۔
خط لکھنے والے ججز میں جسٹس محسن اختر کیانی، جسٹس بابر ستار، جسٹس طارق جہانگیری، جسٹس سردار اعجاز اسحٰق، جسٹس ارباب محمد طاہر اور جسٹس ثمن رفعت امتیاز شامل ہیں۔
وزیرِ اعظم اور چیف جسٹس کے درمیان ملاقات میں ججز کے خط کا معاملہ بھی زیرِ بحث آنے کا امکان ہے۔
دوسری جانب پاکستان بار کونسل نے بدھ کو جاری ایک اعلامیے میں اسلام آباد ہائی کورٹ کے ججز کے خط کی تحقیقات کے لیے سپریم کورٹ کے کم از کم تین رکنی بینچ پر مشتمل کمیٹی بنانے کا مطالبہ کیا ہے۔
پاکستان بار کونسل کے مطابق ججز کے خط میں جن خدشات کو اجاگر کیا گیا ہے وہ درحقیقت سنگین ہیں اس لیے معاملے پر فوری توجہ دینے کی ضرورت ہے۔
Comments are closed.