وزیراعظم گندم کی بین الصوبائی ترسیل پر عائد ’غیر آئینی پابندیوں‘ کے خاتمے کیلئے فوری مداخلت کریں:گورنر خیبرپختونخوا

گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی نے وزیراعظم شہباز شریف سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ گندم کی بین الصوبائی ترسیل پر عائد ’غیر آئینی پابندیوں‘ کے خاتمے کیلئے فوری مداخلت کریں۔ ان کا کہنا ہے کہ ایسی پابندیاں نہ صرف صوبے کی غذائی سلامتی کے لیے خطرہ ہیں بلکہ آئین میں درج صوبائی ہم آہنگی کے اصولوں کے بھی منافی ہیں۔

وزیراعظم سے براہ راست اپیل

گورنر فیصل کریم کنڈی نے وزیراعظم شہباز شریف کو ایک باضابطہ خط ارسال کیا جس میں انہوں نے گندم کی ترسیل پر پابندیوں کو شدید تشویش کا باعث قرار دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ خیبرپختونخوا گندم کے لحاظ سے ایک کمی والا صوبہ ہے اور اپنی ضروریات پوری کرنے کے لیے دیگر صوبوں، خصوصاً پنجاب، سے گندم کی ترسیل پر انحصار کرتا ہے۔

آئین کی خلاف ورزی اور عوامی مشکلات

خط میں گورنر نے نشاندہی کی کہ گندم کی بین الصوبائی ترسیل پر پابندی آئین کے آرٹیکل 151 کی کھلی خلاف ورزی ہے، جو صوبوں کے درمیان تجارت، کاروبار اور نقل و حرکت کی آزادی کی ضمانت دیتا ہے۔ فیصل کریم کنڈی نے خبردار کیا کہ اگر گندم کی فراہمی میں رکاوٹ برقرار رہی تو اس سے مصنوعی قلت پیدا ہوگی، قیمتوں میں اضافہ ہوگا اور عوامی مشکلات بڑھیں گی، جس کے نتیجے میں عوامی ناراضی میں اضافہ ہوسکتا ہے۔

گورنر کا وزیراعظم پر اعتماد

فیصل کریم کنڈی نے وزیراعظم پر اعتماد ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ شہباز شریف کی قیادت میں امید ہے کہ یہ مسئلہ جلد حل ہو جائے گا اور خیبرپختونخوا کے عوام کے آئینی حقوق کا بھرپور تحفظ کیا جائے گا۔

پنجاب حکومت کا مؤقف

واضح رہے کہ پنجاب حکومت کو حالیہ دنوں میں خیبرپختونخوا اور سندھ کی جانب سے گندم ترسیل روکنے کے الزامات کا سامنا ہے۔ تاہم، پنجاب کی وزیر اطلاعات عظمیٰ بخاری نے ان الزامات کی تردید کرتے ہوئے کہا تھا کہ گندم کی بین الصوبائی نقل و حرکت پر کوئی پابندی نہیں، اور اس حوالے سے پھیلائی جانے والی خبریں صرف ’بے بنیاد پروپیگنڈا‘ ہیں۔

Comments are closed.