اسماعیلی کمیونٹی کے روحانی پیشوا پرنس کریم آغا خان 88 برس کی عمر میں پرتگال کے دارالحکومت لزبن میں انتقال کر گئے۔ وہ اسماعیلی کمیونٹی کے 49ویں امام تھے۔
نماز جنازہ اور تدفین لزبن میں ہوگی
آغا خان فاؤنڈیشن کے جاری کردہ اعلامیے کے مطابق، پرنس کریم آغا خان کی نماز جنازہ اور تدفین لزبن میں ہی کی جائے گی۔ تدفین کی حتمی تاریخ اور وقت کا اعلان بعد میں کیا جائے گا، جب انتظامات مکمل کر لیے جائیں گے۔
اسماعیلی کمیونٹی کے نئے امام کی نامزدگی
اسماعیلی روایات کے مطابق، جیسے ہی امام اس دنیا سے رخصت ہوتے ہیں، ان کا روحانی نور اور قیادت فوری طور پر نامزد جانشین کو منتقل ہو جاتی ہے۔ اعلامیے کے مطابق، اسماعیلی کمیونٹی کے 50ویں امام کی نامزدگی پرنس کریم آغا خان نے اپنی وصیت میں کی تھی۔
پرنس کریم آغا خان کی خدمات اور فلاحی کام
پرنس کریم آغا خان کو انسانیت کی خدمت اور فلاحی کاموں کے حوالے سے دنیا بھر میں پہچانا جاتا تھا۔ انہوں نے تعلیم، صحت، ثقافتی ورثے، اور معاشی ترقی کے کئی منصوبے شروع کیے، جن میں آغا خان ڈیولپمنٹ نیٹ ورک (AKDN) کے تحت دنیا بھر میں فلاحی سرگرمیاں شامل ہیں۔
اسماعیلی کمیونٹی کا اظہارِ عقیدت
اسماعیلی کمیونٹی کے جاری کردہ بیان میں کہا گیا کہ “یہ ایک ایسا موقع ہے جب جماعت مولانا شاہ کریم کی زندگی، ان کے ورثے، اور ان کی خدمات کا احترام کر رہی ہے، جبکہ حاضر امام کے نور اور محبت کے تحفظ کا احساس بھی کر رہی ہے۔”
عالمی ردِ عمل
پرنس کریم آغا خان کے انتقال پر دنیا بھر کے سیاسی و سماجی رہنماؤں نے تعزیت کا اظہار کیا ہے۔ ان کے شاندار کاموں کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا، اور ان کے فلاحی اقدامات کئی نسلوں تک اثر انداز ہوتے رہیں گے۔
Comments are closed.