پی آئی اے کی نجکاری، حکومت اور مالیاتی اداروں کے درمیان مذاکرات کامیاب

حکومت پاکستان اورقرض دینے والے مقامی بینکوں و ترقیاتی مالیاتی اداروں (ڈی ایف آئیز) کے درمیان پاکستان انٹرنیشنل ائیرلائنز(پی آئی اے سی ایل) کی نجکاری کیلئے تجارتی قرضوں کے مذاکرات کامیابی سے مکمل ہوگئے۔
جمعہ کو جاری پریس ریلیز کے مطابق اس اقدام سے سکیورٹیز اینڈایکسچینج کمیشن آف پاکستان میں پی آئی اے سی ایل کو قانونی طور پر علیحدہ کرنے کے لئے انتظامات کے طریقہ ہائے کار (ایس او اے) کو جمع کرانے کی راہ ہموار ہوئی ہے۔
وفاقی کابینہ نے 6 فروری 2006 کو پی آئی اے سی ایل کے قانونی علیحدگی کے منصوبے کی منظوری دی ۔ پی آئی اے کی نجکاری وفاقی حکومت کا ترجیحی ایجنڈا رہا ہے اور یہ پیش رفت پی آئی اے کو نجکاری کے لیے تیار کرنے کے لیے کی جانے والی سب سے پیچیدہ تنظیم نو کی مشقوں میں سے ایک ہے۔

اس سے قومی ایئر لائن میں نجی شعبے کو سرمایہ کاری کے لئے راغب کرانے کے حوالہ سے ایک قابل عمل کاروباری کیس بنانے میں مدد ملے گی۔

پریس ریلیز کے مطابق مقامی بینکوں اور مالیاتی اداروں نے حکومت کے نجکاری کے اس اقدام پر پختہ عزم کا اظہار کرتے ہوئے پی آئی اے کے کمرشل اوراندرونی قرضوں کے انتظامات کو حتمی شکل دینے میں مکمل تعاون اورعزم کا اظہار کیا۔
معاہدے کے تحت پی آئی اے سی ایل کا کمرشل اندرونی قرضہ وفاقی حکومت کی جانب سے پی آئی اے سی ایل کی قانونی تنظیم نو کے ضمن میں قائم پی آئی اے ہولڈنگ کمپنی لمیٹڈ کو منتقل کیا جائے گا۔ قرضوں کی منتقلی کے تجارتی پہلوئوں پر مشتمل ٹرم شیٹ پر پی آئی اے سی ایل، پی آئی اے ہولڈنگ کمپنی اور قرض دینے والے بینکوں کے درمیان گزشتہ روز دستخط کیے گئے۔

مزید خبروں کیلئے وزٹ کریں

Comments are closed.