مظفرآباد: بھارت میں بی جے پی کی ہندوتوا حکومت کی ایما پر بدنام زمانہ تحقیقاتی ادارے این آئی اے کی طرف سے غیر قانونی طور پر نظربند جموں وکشمیر لبریشن فرنٹ کے چیئرمین محمد یاسین ملک کی عمر قید کی سزا کو سزائے موت میں تبدیل کرنے کی درخواست پر دلی ہائی کورٹ میں سماعت کے خلاف مظفر آباد میں ایک احتجاجی مظاہرہ کیاگیا۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق ہاتھوں پر سیاہ پٹیاں باندھے، سیاہ جھنڈے لہراتے اورخود کو زنجیروں میں جکڑے کشمیری مظاہرین نے مظفر آباد میں سنٹرل پریس کلب کے باہربھارتی حکومت اور متعصب عدلیہ کیخلاف زبردست احتجاج کیا۔مظاہرین نے یاسین ملک کے خلاف انتقامی عدالتی کارروائی پر مودی حکومت کیخلاف شدید نعرے بلند کئے۔ مظاہرین نے “رہا کرو رہا کرو یاسین ملک کو رہا کرو، رہا کرو رہا کرو حریت قائدین کو رہا کرو اور رہا کرو رہا کرو کشمیری قیدیوں کو رہا کرو” کے فلک شگاف نعرے بلند کئے ۔
مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے پاسبان حریت کے چیئرمین عزیراحمدغزالی نے کہا کہ بی جے پی حکومت اپنے سیاسی مقاصد کے حصول کیلئے نام نہاد بھارتی عدلیہ اوراین آئی اے کو کشمیری آزادی پسند قیادت کیخلاف ایک مہرے کے طور پر استعمال کررہی ہے۔ انہوں نے کہاکہ محمد یاسین ملک کی عمر قید کی سزاکو سزائے موت میں تبدیل کرنے کا مطالبہ کشمیری عوام کے ساتھ بھارتی حکمرانوں کی بد نیتی اور دشمنی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ انہوں نے اقوام متحدہ ، او آئی سی اور انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیموں سے اپیل کی کہ وہ یاسین ملک کے خلاف بھارتی عدالتی دہشتگردی کا نوٹس لیں۔
مظاہرین سے عثمان علی ہاشم ، خالد محمود زیدی ،حافظ بلال احمد فاروقی،شازیہ کیانی ایڈووکیٹ ،محمد اسلم انقلابی، عزیرعالم، محمد ایمل فرزام، محفوظ انقلابی، عامر عباسی، ریاض اعوان اور دیگر مقررین نے بھی خطاب کیا ۔ انہوںنے کہاکہ محمد افضل گورو کے بعد اب یاسین ملک کو بدترین انتقام کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔انہوں نے کہاکہ بھارت اس طرح کے اوچھے ہتھکنڈوں سے تحریک مزاحمت کو کمزور نہیں کرسکتا ۔ مظاہرین نے اس موقع پر پریس کلب سے گھڑی پن چوک تک مارچ بھی کیا۔
Comments are closed.