ہائرایجوکیشن کمیشن پالیسیوں کےخلاف ملک بھر کے یونیورسٹی اساتذہ سراپاء احتجاج، دھرنا جاری

اسلام آباد: ایجوکیشن کمیشن کی پالیسیوں کے خلاف اساتذہ  کی  تنظیم  فیپوا  سا کا اسلام آباد میں دھرنا دوسرے دن بھی جاری ہے جس میں ملک بھر کی جامعات کے نمائندہ اساتذہ رہنما  شریک ہیں۔ فیپواسا قیادت نے اعلان کیا کہ جب تک مطالبات تسلیم نہیں کیے جاتے دھرنا جاری رہے گا۔

 دھرنے سے  خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہاکہ ایک نااہل شخص کی نالائقی اور بدانتظامی کی بدولت ناصرف جامعات میں تحقیق و تدریس کا عمل مشکلات کا شکار ہے بلکہ جامعات معاشی بدحالی کا شکار ہو چکی ہیں۔شدید مالی بحران کی وجہ سے جامعات کو مجبور کیا جا رہا ہے کہ وہ طلبہ و طالبات سے اضافی فیسوں کی وصولی کریں۔ ہائر ایجوکیشن کی پالیسیوں کی وجہ سے ملک کا متوسط طبقے سے تعلق رکھنے والے ذہین طلبہ کے لیے تعلیمی حصول ناممکن ہوتا جا رہا ہے۔

مقررین کا کہنا تھا کہ وہ یہ جنگ صرف اساتذہ کے لیے نہیں لڑ رہے بلکہ ملک کے مستقبل کے لیے مقدس جدوجہد کر رہے ہیں اور یہ تب تک جاری رہے گی جب تک ا یچ  ای سی کی بے حس انتظامیہ تعلیم دشمن استاد دشمن اور طلبہ دشمن پالیسیوں کو تبدیل نہیں کرے گی۔فیپواسا قیادت  نے  اعلان کیا کہ اگر ہائر ایجوکیشن کمیشن اور ارباب اختیار کی بے حسی کا برقرار رہی  تو ملک بھر کی جامعات میں تدریسی عمل کا بائیکاٹ کرنے پر مجبور ہوجائیں گےدھرنا ملک بھر میں پھیلا  دیا جائے گا۔ امیرجماعت اسلامی سراج الحق، پیپلز پارٹی رہنما فرحت اللہ بابر، پارلیمانی و سول سوسائٹی کے نمائندئے بھی دھرنے میں  پہنچے اور  اساتذہ سے اظہار یکجہتی کیا۔

فیپواسا کے مطالبات ہیں کہ جامعات کی خودمختاری کو  برقرار رکھا جائے ،غیر قانونی طور پر برطرف اساتذہ کو  بحال کیا جائے،اعلیٰ تعلیم کے لیے بجٹ میں اضافہ کیا جائے اور بی پی ایس فیکلٹی کے لیے پوسٹ پی ایچ ڈی کی شرط کا خاتمہ کیا جائے ۔ملازمت کا تحفظ ،تنخواہ میں اضافہ اور انڈورسمنٹ کی توثیق کی جائے ۔ انتظامی پوسٹ پر اساتذہ کی تعیناتی اور اس سے پیدا شدہ مسائل کا  حل کیا جائے اور نئی جرنل پالیسی کو واپس لیا جائے۔

Comments are closed.