بین الاقوامی میڈیاکے مطابق لندن میں کورونا وائرس کے حوالے سے لگائی گئی پابندیوں کے خلاف ہزاروں افراد نے مظاہرہ کیا ہے جنہیں منتشر کرتے ہوئے پولیس کے متعدد اہلکار زخمی ہو گئے ہیں۔مظاہرین نے ہاتھوں میں پلے کارڈز پکڑے ہوئے تھے جن پر لکھا تھا کہ ’ہم نہیں مانتے‘ اور ’احمقانہ پابندیوں کو کچرا دان میں ڈالو۔‘
میٹروپولیٹن پولیس نے ایک بیان میں کہا ہے کہ مظاہرین نے احتیاط سے کام نہیں لیا اور دوسروں کی زندگیوں کو خطرے میں ڈالا۔ اس احتجاج کو قواعد و ضوابط سے استثنیٰ حاصل نہیں ہے اور ہم انھیں منتشر ہونے کا کہہ رہے ہیں۔ افسوس کہ افراد سے نمٹتے ہوئے چند افسر زخمی ہو گئے۔
عوام نے پولیس پر بوتلیں پھینکیں اور پتھراؤ کیا جس کے جواب میں پولیس کو لاٹھی چارج کرنا پڑا۔پولیس نے ٹریفلگر اسکوائر اور ہائیڈ پارک میں ہونے والے احتجاج میں تشدد میں ملوث 16 افراد کو مختلف الزامات میں گرفتار کر لیا ہے اور عوام کو وہاں سے منتشر کردیا گیا ہے۔
یہ مظاہرے ایسے وقت پر ہو رہے ہیں جب برطانوی پارلیمنٹ کورونا وائرس کے حوالے سے قوانین کا جائزہ لے رہی ہے اور حکومت نے وبا پر قابو پانے کے لیے نئی پابندیاں لگائی ہیں۔جبکہ بعض اراکین پارلیمنٹ نے پارلیمنٹ کی منظوری کے بغیر پابندیاں لگانے پر حکومت پر تنقید بھی کی ہے۔
حکومت نے رات 10 بجے کے بعد بارز اور ریسٹورینٹس جانے پر ملک بھر میں کرفیو نافذ کیا، ماسک نہ پہننے پر بھاری جرمانوں کا اعلان کیا اور چھ سے زیادہ افراد کے جمع ہونے پر بھی پابندی ہے
برطانیہ میں کورونا وائرس کے باعث 42 ہزار کے قریب ہلاکتیں ہو چکی ہیں جبکہ متاثرین کی تعداد میں بھی اضافہ ہوا ہے
Comments are closed.