پی ٹی آئی کا قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹیوں سے اجتماعی استعفوں کا سلسلہ شروع، ثناء اللہ مستی خیل اور فیصل امین گنڈاپور پیش پیش
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سینئر رہنما اور رکن قومی اسمبلی ثناء اللہ مستی خیل نے قومی اسمبلی کی اہم ترین کمیٹی، پبلک اکاؤنٹس کمیٹی (پی اے سی)، کی رکنیت سے مستعفی ہونے کا اعلان کر دیا۔
انہوں نے کہا کہ پارٹی ارکان نے باہمی مشاورت سے فیصلہ کیا ہے کہ پی اے سی اور دیگر تمام کمیٹیوں سے استعفے دیے جائیں گے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ چیئرمین پی اے سی جنید اکبر بھی اسی میٹنگ میں استعفیٰ دینے کا فیصلہ کر چکے ہیں۔
استعفیٰ دینے کے اعلان کے بعد ثناء اللہ مستی خیل کمیٹی روم سے اٹھ کر باہر چلے گئے۔ صحافیوں کے سوال پر انہوں نے وضاحت دی کہ پی ٹی آئی کے تمام ارکان کو ابھی تک استعفے کے فیصلے کا پیغام موصول نہیں ہوا، کچھ ارکان کو اطلاع مل چکی ہے جبکہ دیگر کو بعد میں آگاہ کیا جائے گا۔
فیصل امین گنڈاپور کا بھی استعفیٰ
اس سے قبل وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور کے بھائی اور پی ٹی آئی کے رکن قومی اسمبلی فیصل امین گنڈاپور نے بھی اپنی رکنیت سے استعفیٰ دے دیا۔ وہ قومی اسمبلی کی تین قائمہ کمیٹیوں کے رکن تھے۔ فیصل امین گنڈاپور نے اسپیکر قومی اسمبلی کو باضابطہ خط لکھ کر اپنے استعفے سے آگاہ کیا۔
انہوں نے خط میں مؤقف اپنایا کہ یہ فیصلہ انہوں نے پارٹی کے بانی اور قائد عمران خان کی ہدایت پر کیا ہے اور وہ پارٹی پالیسی کے مطابق تمام سٹینڈنگ کمیٹیوں سے الگ ہو رہے ہیں۔
پی ٹی آئی کا اجتماعی فیصلہ
پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے قومی اسمبلی کی تمام قائمہ کمیٹیوں سے مستعفی ہونے کا اعلان سیاسی منظرنامے میں ایک اہم پیش رفت سمجھی جا رہی ہے۔ تجزیہ کاروں کے مطابق یہ اقدام پارلیمانی سطح پر پی ٹی آئی کی حکمتِ عملی میں تبدیلی اور اپنے قائد عمران خان کی ہدایات پر سختی سے عمل درآمد کی عکاسی کرتا ہے۔
Comments are closed.