بجٹ 2021۔۔حکومت نے رواں مالی سال کے اہم اقتصادی اہداف حاصل کر لئے

ترسیلات زر اور ایف بی آر کی ٹیکس وصولیاں ملکی تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئیں، کرنٹ اکاؤنٹ سرپلس میں چلا گیا، شرح نمو 3 اعشاریہ 94 فیصد رہی تاہم مہنگائی پر قابو نہیں پایا جاسکا، قومی اقتصادی جائزہ رپورٹ آج جاری کی جائے گی۔

وفاق کی جانب سے رواں مالی سال کے اہم اقتصادی اہداف حاصل کرلئے گئے ہیں،تاہم تجارتی خسارے اور درآمدات کے اہداف حاصل نہ ہوسکے، رواں مالی سال برآمدات ہدف سے زائد رہیں،خدمات کے شعبہ میں دو اعشاریہ چھ فیصد ہدف کے مقابلے میں چار اعشاریہ چار تین فیصدکامیابی ملی،صنعتی شعبے کی پیداوار صفر اعشاریہ ایک فیصد ہدف کے مقابلے تین اعشاریہ پانچ سات فیصد رہی۔

زرعی شعبے کی پیداوار دو اعشاریہ آٹھ فیصد ہدف کے مقابلے دو اعشاریہ سات سات فیصد ریکارڈ  کی گئی،مینوفیکچرنگ آٹھ اعشاریہ سات ایک فیصد،ٹیکسٹائل پانچ اعشاریہ 9 فیصد، پیٹرولیم 12.71 فیصد اور آٹو موبیل23.38 فیصد، چھوٹی صنعتوں کی پیداوار 3.88 فیصد رہی،تعمیرات کے شعبے کی پیداوار 8.34 فیصد، ہاوسنگ چار فیصد، جنرل گورنمنٹ سروسز میں 2.2  اور دیگر پرائیویٹ سروسز میں 4.64  فیصد رہی۔

 رواں مالی سال کاٹن جننگ کی پیداوار منفی 15.58 فیصد جبکہ ٹرانسپورٹ اسٹوریج اینڈ کمیونیکیشن کی پیداوار منفی صفر اعشاریہ چھ ایک فیصد رہی،رواں مالی سال جی ڈی پی اکتالیس ہزار پانچ سو چھپن ارب روپے سے بڑھ کر سینتالیس ہزار سات سو نو ارب روپے پر پہنچ گئی۔۔۔۔فی کس آمدن بھی دو لاکھ پندرہ ہزار ساٹھ روپے سے بڑھ کر دو لاکھ چھیالیس ہزار چار سو چودہ روپے ہوگئی ہے۔

Comments are closed.