توہین مذہب مقدمات: پی ٹی آئی نے معاملہ اقوام متحدہ کے مندوبین کے سامنے رکھ دیا

پاکستان تحریک انصاف نے توہین مذہب کے مقدمات کے معاملے پر خصوصی خطوط اقوامِ متحدہ کے خصوصی ‏مندوبین کو بھجوا دیئے۔سابق وفاقی وزیر شیریں مزاری کا کہنا ہے کہ کرائم منسٹر اور اس کی غنڈہ گرد حکومت کا ‏حقیقی چہرہ دنیا کو دکھائیں گے۔

پی ٹی آئی کی رہنما اور سابق وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق ڈاکٹر شیریں مزاری نے انسانی ‏حقوق کونسل کی قراردادوں کے تحت اقوام متحدہ کے خصوصی مندوب ‏برائے حقوق آزادی اظہارِ رائے کے تحفظ و فروغ، مندوب برائےتحفظِ آزادی عقائد، مندوب برائے ‏انسداد ماورائے عدالت قتل اور اقوامِ متحدہ کے ‏ہائی کمشنر برائے انسانی ‏حقوق کو علیحدہ علیحدہ خطوط بھجوائے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ ان خطوط میں موجودہ ‏حکومت کے غیرجمہوری ہتھکنڈوں کی تفصیلات بیان ‏کی گئی ہیں۔‏‎ ‎

‏شیریں مزاری کا کہنا ہے کہ پاکستان اقوامِ متحدہ کا ایک ذمہ دار رکن ملک اور عالمی معاہدوں و قوانین کی پابند ریاست ہے۔ ریاستی سطح پر عوام کے بنیادی جمہوری حقوق کا ‏اہتمام ‏حکومت کے بنیادی فرائض میں سے ایک ہے۔ عوام میں ساکھ اور مقبولیت سے محرومی ‏کے باعث حکومت فاشسٹ اقدامات سے اقتدار کا دوام چاہتی ہے۔ریاستی ‏سطح پر سیاسی ‏مخالفین کیخلاف توہینِ مذہب کا کارڈ استعمال کیا جارہا ہے۔

‏تحریک انصاف کی سینئر رہنما نے موقف اپنایا ہے کہ اس بیہودہ اور شرمناک حرکت کا واحد مقصد ملک کو ‏غیرمعمولی داخلی انتشار کی جانب دھکیلنا ہے۔ میڈیا پر بھرپور بندشوں کے ‏بعدمخصوص ‏صحافیوں کو چُن چُن کر نشانہ بنانے کا سلسلہ بھی جاری ہے۔ حکومت کو پاکستان میں ‏طوائف الملوکی کے فروغ کی قطعاً اجازت نہیں دیں گے۔سیاسی و ‏جمہوری حقوق پر شب ‏خون مارنے والے فاشسٹوں کا ہرمحاذ پر مقابلہ کریں گے۔

Comments are closed.