پنجاب کابینہ کا بڑا ریلیف پیکج: صنعتی ورکرز کیلئے 1220 فلیٹس، بیواؤں کیلئے تاحیات پنشن کی منظوری

وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کی زیر صدارت ہونے والے پنجاب کابینہ کے 28ویں اجلاس میں مزدور طبقے اور سرکاری ملازمین کیلئے متعدد انقلابی فیصلے کیے گئے۔ اجلاس میں 1220 صنعتی کارکنوں کو فلیٹس دینے اور سرکاری ملازمین کی بیواؤں کو تاحیات پنشن کی منظوری دے دی گئی۔

اجلاس کی تفصیلات

اجلاس میں صوبائی وزراء، مشیران، معاونین خصوصی اور دیگر اعلیٰ حکام نے شرکت کی، جہاں مزدوروں کی فلاح، سوشل ویلفیئر اور انفراسٹرکچر کی بہتری سے متعلق متعدد تجاویز پر غور کیا گیا۔

صنعتی کارکنوں کیلئے فلیٹس کی منظوری

اجلاس میں لیبر کمپلیکس سندر، قصور اور لیبر کالونی ٹیکسلا میں 1220 فلیٹس کو قرعہ اندازی کے ذریعے ورکرز کو الاٹ کرنے کی منظوری دی گئی۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ ورکرز سے فلیٹس کی قیمت وصول کرنے کی تجویز کو مسترد کر دیا گیا، جس سے مزدور طبقے کو براہ راست ریلیف دیا جائے گا۔

بیواؤں کیلئے تاحیات پنشن

ایک اہم فیصلہ کرتے ہوئے صوبائی کابینہ نے سرکاری ملازمین کی بیواؤں کو تاحیات پنشن دینے کی منظوری دے دی۔ یہ فیصلہ سوشل سیکیورٹی نیٹ کو مزید مضبوط کرنے کی ایک کوشش ہے جس کا مقصد ورثاء کو زندگی بھر کا تحفظ فراہم کرنا ہے۔

دیگر اہم فیصلے

ورکرز کی تنخواہ یکساں طور پر 40 ہزار روپے ماہانہ کرنے کی منظوری دے دی گئی۔

چائلڈ لیبر کی روک تھام سے متعلق قواعد 2024 کے مسودے پر غور کیا گیا۔

پنجاب چیریٹی کمیشن میں بھرتیوں پر پابندی ختم کرنے کی تجویز زیر غور آئی۔

جیلوں میں قیدیوں کے لیے باقاعدہ انڈسٹری قائم کرنے کا حکم دیا گیا تاکہ انہیں ہنر مند بنایا جا سکے۔

فلڈ ڈیوٹی دینے والے ریسکیو اہلکاروں کیلئے 50،000 روپے انعام کا اعلان کیا گیا۔

سرکاری زمین پر ٹیلی کام ٹاورز کے لیے لیز دینے کی تجویز پر غور کیا گیا۔

وزیراعلیٰ کا عزم

وزیراعلیٰ مریم نواز نے کہا کہ “پنجاب حکومت مزدور، بیوہ، قیدی، اور دیگر محروم طبقات کی فلاح و بہبود کیلئے پرعزم ہے۔ ہم صرف وعدے نہیں، عملی اقدامات پر یقین رکھتے ہیں۔”

یہ فیصلے نہ صرف فلاحی ریاست کے وژن کی عکاسی کرتے ہیں بلکہ پنجاب حکومت کی سماجی انصاف کے فروغ کیلئے سنجیدہ کوششوں کا حصہ بھی ہیں۔

Comments are closed.