پنجاب حکومت کا بڑا فیصلہ: افغان یا غیر ملکی کو پراپرٹی کرائے پر دینے والوں کے خلاف ایف آئی آر کا حکم

وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نے صوبے میں غیر قانونی طور پر مقیم غیر ملکیوں کے خلاف سخت اقدامات کا فیصلہ کر لیا ہے۔ حکومت نے واضح ہدایت جاری کی ہے کہ افغان یا کسی بھی غیر ملکی کو کرائے پر گھر، دکان، ہوٹل یا دیگر پراپرٹی دینے والوں کے خلاف فوری طور پر ایف آئی آر درج کی جائے گی۔

اجلاس کی صدارت اور اہم فیصلے
اسلام آباد ہائی کورٹ کے چھٹے مسلسل اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نے امن و امان سے متعلق صورتحال کا جائزہ لیا۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ صوبے میں غیر قانونی طور پر مقیم افغان باشندوں اور دیگر غیر ملکیوں کی نشاندہی کے لیے مساجد میں اعلانات کرائے جائیں گے۔ اس کے علاوہ ہر روز کی بنیاد پر پراپرٹی کرایہ داری کی رپورٹس جمع کرانے کا نظام نافذ کیا گیا ہے۔

ذمہ داریوں کا تعین
اجلاس میں پٹواری، نمبردار اور ایس ایچ اوز کو براہِ راست ذمہ دار ٹھہرایا گیا ہے کہ وہ اپنے علاقوں میں غیر ملکیوں کو دی گئی پراپرٹیز کی تفصیلات رپورٹ کریں۔ غیر قانونی طور پر مقیم غیر ملکیوں کے مکمل فیلڈ سروے کا بھی فیصلہ کیا گیا تاکہ ان کی درست شناخت ممکن بنائی جا سکے۔

غیر قانونی غیر ملکیوں کے خلاف کارروائی
وزیراعلیٰ نے واضح کیا کہ وزٹ ویزے پر آئے یا غیر قانونی طور پر پاکستان میں داخل ہو کر کام کرنے والے غیر ملکیوں کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی۔ اجلاس میں بتایا گیا کہ ایسے افغان شہریوں کے خلاف بھی کارروائی کی جائے گی جو پاکستان میں غیر قانونی طور پر ملازمت کر رہے ہیں۔

ہولڈنگ سنٹرز اور ٹیکنالوجی کا استعمال
اجلاس کو بریفنگ دی گئی کہ صوبے بھر میں 45 ہولڈنگ سنٹر قائم کیے گئے ہیں جہاں افغان شہریوں کے قیام و طعام اور طورخم بارڈر تک منتقلی کے انتظامات کیے گئے ہیں۔ مزید بتایا گیا کہ افغان باشندوں کی شناخت کے لیے جدید چہرہ شناسی ٹیکنالوجی استعمال کی جا رہی ہے۔

انتہا پسندی اور غیر قانونی اسلحہ کے خلاف مہم
اجلاس میں یہ بھی بتایا گیا کہ پنجاب بھر میں غیر قانونی اسلحہ کے خلاف مہم جاری ہے۔ انتہا پسند تنظیموں کے حامی سوشل میڈیا ایکٹویسٹ قانون کی زد میں آ چکے ہیں، جب کہ ضروری کارروائی مکمل ہونے کے بعد مدارس کو ڈی سیل کرنے کا عمل شروع کیا جا چکا ہے۔

وزیراعلیٰ کی ہدایت
وزیراعلیٰ مریم نواز شریف نے اجلاس کے اختتام پر ہدایت دی کہ صرف اصل ذمہ داروں کو قانون کے دائرے میں لایا جائے، کسی بے گناہ کو نشانہ نہ بنایا جائے۔

Comments are closed.