پنجابی فلم انڈسٹری کے لیجنڈری کامیڈین اور اداکار پروفیسر ڈاکٹر جسوندر سنگھ بھلّا 22 اگست 2025 کو 65 برس کی عمر میں انتقال کر گئے۔ خاندانی ذرائع کے مطابق وہ موہالی کے فورٹس اسپتال میں زیرِ علاج تھے جہاں انہوں نے آخری سانس لی۔ ان کی آخری رسومات کل بالونگی کریمیشن گراؤنڈ موہالی میں ادا کی جائیں گی۔
ابتدائی زندگی اور خاندانی پس منظر
جسوندر سنگھ بھلّا کی پیدائش پنجاب میں ہوئی۔ ان کی شادی پرمدیپ کور سے ہوئی جو چندیگڑھ میں فائن آرٹس کی استاد ہیں۔ ان کے بیٹے پکھراج سنگھ بھلّا نے بھی اداکاری کے میدان میں اپنے والد کے نقشِ قدم پر چلتے ہوئے شہرت حاصل کی۔
فنی سفر کی شروعات
جسوندر بھلّا نے اپنے کیریئر کا آغاز 1988 میں کامیڈی البم “چھنکاتا 88” سے کیا۔ فلمی دنیا میں ان کا پہلا بڑا کردار فلم دُلا بھٹی میں تھا۔ وہ صرف فلموں تک محدود نہیں رہے بلکہ سٹیج پرفارمنسز اور بین الاقوامی ٹورز کے ذریعے بھی اپنے فن کا لوہا منوایا۔ ان کا مشہور سٹیج شو Naughty Baba in Town کینیڈا اور آسٹریلیا میں پیش کیا گیا، جہاں پنجابی ڈائسپورا نے انہیں بے پناہ محبت دی۔
یادگار فلمیں اور کردار
جسوندر بھلّا نے درجنوں کامیاب پنجابی فلموں میں لازوال کردار ادا کیے۔ فلم کیری آن جٹّا میں ان کا مشہور کردار ایڈووکیٹ ڈھلّوں ان کی پہچان بن گیا۔ جٹ اینڈ جولیٹ میں ان کی مزاحیہ ٹائمنگ نے فلم کو نئی بلندیوں پر پہنچایا۔ اس کے علاوہ انہوں نے ویاہ 70 کلومیٹر، بھاجی ان پرابلم، منجھے بسسراں دے، سجن سنگھ رنگروٹ جیسی فلموں میں بھی اپنی شاندار اداکاری سے مداحوں کے دل جیتے۔
کامیڈی کا منفرد انداز
جسوندر بھلّا کے مکالمے پنجابی سماج کی حقیقتوں کی عکاسی کرتے تھے۔ ان کا طنز و مزاح صرف ہنسانے تک محدود نہیں رہتا تھا بلکہ معاشرتی مسائل کو اجاگر کرتا تھا۔ ان کا مشہور کردار ایڈووکیٹ ڈھلّوں ان کے کیریئر کا ٹرننگ پوائنٹ ثابت ہوا جو پنجابی فلمی دنیا میں ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔
ورثہ اور مداحوں کا دکھ
جسوندر سنگھ بھلّا نے پنجابی کامیڈی کو عالمی سطح پر پہچان دلائی۔ ان کے کردار اور فلمیں ثابت کرتی ہیں کہ کامیڈی صرف ہنسی نہیں بلکہ سوچنے پر مجبور کرنے کا ذریعہ بھی ہے۔ ان کی وفات پر فلم انڈسٹری کے ستارے، ساتھی فنکار اور دنیا بھر میں موجود مداح گہرے صدمے میں ہیں۔ جسوندر بھلّا پنجابی کلچر اور کامیڈی کے ایسے نمائندہ فنکار تھے جن کی یادیں آنے والی نسلوں کو بھی ہنسنے اور سوچنے کا سرمایہ فراہم کرتی رہیں گی۔
Comments are closed.