اسرائیلی قیدیوں تک ریڈ کراس کی رسائی ممکن، مگر اسرائیل کو انسانی راہ داریاں مستقل کھولنا ہوں گی:حماس
غزہ / یروشلم: فلسطینی تنظیم حماس کے عسکری ونگ القسام بریگیڈز نے اعلان کیا ہے کہ وہ غزہ میں موجود قیدیوں تک ریڈ کراس کی امداد پہنچانے پر آمادہ ہیں، لیکن اس کے لیے انہوں نے کچھ واضح شرائط رکھی ہیں۔ ترجمان القسام بریگیڈز نے اتوار کے روز ایک بیان میں کہا کہ اگر اسرائیل مستقل طور پر انسانی راہ داریاں کھول دے اور امداد کی ترسیل کے دوران فضائی حملے یا پروازیں مکمل طور پر بند کرے، تو وہ ریڈ کراس کو قیدیوں تک رسائی دینے کے لیے تیار ہیں۔
ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ القسام بریگیڈز قیدیوں کو دانستہ طور پر بھوکا رکھنے کی پالیسی نہیں اپناتی اور انسانی حقوق کے بنیادی اصولوں کو مدنظر رکھتے ہوئے اپنی حکمتِ عملی بناتی ہے۔
دوسری جانب اسرائیلی وزیر اعظم بن یامین نیتن یاہو نے بین الاقوامی ریڈ کراس مشن کے اسرائیل اور مقبوضہ علاقوں میں سربراہ جولیان لیریسون سے ملاقات کی۔ نیتن یاہو نے اس ملاقات میں ریڈ کراس سے مطالبہ کیا کہ وہ غزہ میں موجود قیدیوں کو خوراک، پانی اور طبی امداد فراہم کرنے میں کردار ادا کرے۔
نیتن یاہو نے اس بات پر زور دیا کہ اسرائیل کی درخواست خالصتاً انسانی بنیادوں پر ہے، اور انہوں نے ریڈ کراس سے یہ بھی کہا کہ وہ قیدیوں کی رہائی کے لیے ثالثی یا مداخلت کا کردار ادا کرے۔
غزہ میں جاری جنگی صورتحال کے تناظر میں یہ تازہ پیش رفت اہم سمجھی جا رہی ہے، جو اس امکان کو جنم دیتی ہے کہ فریقین انسانی بنیادوں پر کسی عارضی پیش رفت کی طرف بڑھ سکتے ہیں۔
Comments are closed.