قیدیوں کی رہائی: اسرائیلی جیلوں سے آزاد ہونے والے فلسطینیوں کا خان یونس میں استقبال

اسرائیلی جیلوں سے رہائی پانے والے فلسطینی قیدیوں کو تین بسوں کے ذریعے خان یونس لایا گیا، جہاں ان کا بھرپور استقبال کیا گیا۔ بین الاقوامی خبر رساں ادارے ‘اے ایف پی’ کے مطابق زیادہ تر قیدیوں نے سرمئی رنگ کا قیدیوں والا لباس پہن رکھا تھا۔ جب یہ قیدی یورپین ہسپتال پہنچے تو سینکڑوں فلسطینیوں نے انہیں والہانہ خوش آمدید کہا۔

رہائی کے بعد طبی معائنہ اور عوامی جوش و خروش

آزاد کیے گئے قیدیوں کو ان کے گھروں میں بھیجنے سے پہلے یورپین ہسپتال منتقل کیا گیا، جہاں ان کا ابتدائی طبی معائنہ کیا گیا۔ اس موقع پر فلسطینی عوام نے زوردار نعرے لگائے اور کہا: “ہم اپنے خون اور روح سے تمہیں آزادی دلوائیں گے۔”

قیدیوں نے بسوں کی کھڑکیوں سے ہاتھ باہر نکال کر فتح کے نشان بنائے، جبکہ ان کے اہل خانہ جذبات سے مغلوب ہوکر اپنے پیاروں کو پہچاننے کی کوشش کرتے رہے۔ یہ مناظر امید، درد اور آزادی کے جذبات کا اظہار کر رہے تھے۔

183 فلسطینی قیدیوں کی رہائی، 150 غزہ منتقل

فلسطینی اسیران کے حقوق کے لیے کام کرنے والے ادارے ‘فلسطینی پرزنرز کلب’ (پی پی سی) کے مطابق ہفتے کے روز 183 فلسطینی قیدیوں کو اسرائیلی جیلوں سے آزاد کیا گیا، جن میں سے 150 کو براہ راست غزہ منتقل کر دیا گیا۔

حماس کے ایک اعلیٰ عہدیدار نے ‘اے ایف پی’ سے گفتگو کرتے ہوئے اس دن کو “فتح کا نیا دن” قرار دیا۔ انہوں نے کہا: “یہ ہمارے عوام کی فتح ہے۔ ہمارے ہیروز کو آج آزادی ملی ہے۔ قابض طاقت کو ہمارے اسیران کو رہا کرنا پڑا۔” تاہم، اس حماس رہنما نے اپنی شناخت ظاہر نہ کرنے کی درخواست کی۔

7 اکتوبر کے بعد قید کیے گئے 111 فلسطینی بھی آزاد

ہفتے کے روز 111 فلسطینی شہریوں کو بھی خان یونس لایا گیا۔ ان افراد کو اسرائیلی فوج نے 7 اکتوبر 2023 کے بعد بغیر کسی الزام یا مقدمے کے گرفتار کیا تھا، حالانکہ ان کا حماس کے طوفان الاقصیٰ حملے سے کوئی تعلق نہیں تھا۔ ان بے گناہ شہریوں کو تقریباً 15 ماہ تک جیلوں میں غیر قانونی طور پر قید رکھا گیا۔

Comments are closed.