مہنگائی کے ستائے عوام کی پریشانیوں میں ہر گزرتے دن کے ساتھ اضافہ ہو رہا ہے، پنجاب میں فلورملز نے آٹے کی قیمتوں میں ایک مرتبہ پھر اضافہ کر دیا ہے، مہنگائی میں 100 فیصد اضافے کے خلاف قرارداد پنجاب اسمبلی میں جمع کرا دی گئی۔
حکومت کی جانب سے لاہور سمیت پنجاب بھر کی فلور ملوں کو گندم کا سرکاری کوٹہ جاری نہ کرنے کے باعث آٹے کے 20 کلو تھیلے کی قیمت میں مزید 30 روپے کا اضافہ کردیا گیا ہے اس اضافے کے بعد 20کلو آٹے کے تھیلے کی قیمت 11 سو 20 روپے سے بڑھ کر 1 ہزار 150 روپے ہوگئی ہے واضح رہے کہ گزشتہ 3 روز کے دوران آٹے کے 20 کلو تھیلے کی قیمت میں 50 روپے کااضافہ ہوا ہے۔
تین سالوں میں اشیائے خورونوش کی قیمتوں میں 100 فیصد سے زائد اضافے کیخلاف مسلم لیگ(ن) کی جانب سے قرارداد پنجاب اسمبلی میں جمع کرا دی ہے۔ قرارداد میں کہا گیا ہے کہ پنجاب میں تین سالوں کے دوران مہنگائی سو فیصد بڑھ گئی ہے۔ چینی،گھی،دالیں،سبزیاں سب کی قیمتیں ڈبل سے زیادہ ہو گئی ہیں۔ 274یونین کونسلوں میں اشیائے ضروریہ کی 1 لاکھ 48 ہزار دکانوں کی چیکنگ کیلئے صرف 53 پرائس کنٹرول مجسٹریٹس ہیں جن کیلئے اتنی دکانوں کا معائنہ ناممکن ہے۔
قرارداد کے مطابق ضلعی انتظامیہ نے 2ماہ قبل محکمہ داخلہ سے 250مجسٹریٹس لگانے کی اجازت مانگی مگرتاحال 53 مجسٹریٹس پر گزاراکرنے کے احکامات ملے۔ شہر میں10ہزار تنوروں اور400سو میگا سٹورز کی مانیٹرنگ بھی نہ ہونے کے برابر ہے۔ آٹا 57، چینی 88روپے کے بجائے 110روپے کلو فروخت ہو رہی ہے۔
مسلم لیگ (ن) کی قرارداد کے متن میں کہا گیا ہے کہ 2 ہفتے قبل بیف اور مٹن سرکاری نرخوں میں 50 روپے کلو مہنگے کئے گئے لیکن بازار میں 100 سے 300 روپے تک زائد وصول کئے جا رہے ہیں۔یہ ایوان مطالبہ کرتا ہے کہ پرائس کنٹرول مجسٹریٹس کی تعداد بڑھائی جائے۔شہریوں کو ریلیف کی فراہمی یقینی بنائی جائے۔
Comments are closed.