وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نے دریائے راوی کے مقام شاہدرہ کا دورہ کیا اور سیلابی صورتحال کا جائزہ لیا۔ اس موقع پر انہوں نے کشتی میں سوار ہو کر سیلابی علاقوں کا معائنہ کیا۔ ان کے ہمراہ سینئر وزیر مریم اورنگزیب اور وزیر اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری بھی موجود تھیں۔ حکام نے وزیراعلیٰ کو تفصیلی بریفنگ دی کہ پانی کی سطح خطرناک حد تک بلند ہے لیکن بروقت اقدامات کی بدولت بڑے پیمانے پر جانی نقصان سے بچا لیا گیا۔
بھارت کی جانب سے پانی چھوڑنے پر تشویش
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعلیٰ مریم نواز نے کہا کہ شدید ترین بارشوں کے ساتھ ساتھ بھارت کی جانب سے ڈیم بھرنے کے بعد پانی چھوڑنے سے یہ غیر معمولی صورتحال پیدا ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کی اس کارروائی کے باعث دریاؤں میں گنجائش سے زیادہ پانی داخل ہوا اور سیلابی صورتحال مزید خطرناک ہوگئی۔
تین بڑے دریاؤں میں دباؤ اور ریسکیو آپریشن
مریم نواز نے بتایا کہ اس وقت پنجاب کے تین بڑے دریاؤں — راوی، چناب اور ستلج — میں پانی کا دباؤ انتہائی زیادہ ہے۔ تاہم انتظامیہ اور ریسکیو اداروں نے بروقت اقدامات کر کے صورتحال کو قابو میں رکھا۔ اگر یہ اقدامات نہ کیے جاتے تو نقصان کئی گنا بڑھ جاتا۔
متاثرہ اضلاع اور بچاؤ کی کارروائیاں
وزیراعلیٰ نے کہا کہ نارووال مکمل طور پر زیرِ آب آچکا ہے جبکہ سیالکوٹ میں بھی صورتحال نہایت سنگین ہے۔ اس کے باوجود انتظامیہ کی انتھک محنت سے 50 ہزار سے زائد افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا۔ انہوں نے زور دیا کہ انتظامیہ کی بروقت کارروائی اور فعال کردار کے باعث کسی تاخیر یا غفلت سے اموات نہیں ہوئیں۔
نقصان کے ازالے کا وعدہ
مریم نواز نے اعلان کیا کہ ہر شخص کے نقصان کا ازالہ کیا جائے گا اور حکومت متاثرین کو تنہا نہیں چھوڑے گی۔ انہوں نے کہا کہ اللہ تعالیٰ کے کرم اور انتظامیہ کے اقدامات سے بہت بڑے نقصان سے بچا لیا گیا ہے۔
پس منظر اور اضافی معلومات
یاد رہے کہ حالیہ شدید بارشوں اور بھارت کی جانب سے دریاؤں میں پانی چھوڑنے کے بعد پنجاب کے کئی اضلاع میں اربن فلڈنگ اور دیہی علاقوں میں سیلابی صورتحال پیدا ہوگئی ہے۔ راوی اور چناب پر دباؤ برقرار ہے جبکہ ستلج میں بھی اونچے درجے کا سیلاب ریکارڈ کیا گیا ہے۔ این ڈی ایم اے اور پی ڈی ایم اے کے مطابق صورتحال پر مسلسل نظر رکھی جارہی ہے اور مزید انخلاء کے لیے حکمت عملی تیار ہے۔
Comments are closed.