واشنگٹن ڈی سی کے قریب مسافر طیارے اور فوجی ہیلی کاپٹر میں تصادم ، رونلڈ ریگن ایئرپورٹ بند

واشنگٹن: امریکہ کے دارالحکومت واشنگٹن ڈی سی کے قریب ایک مسافر طیارے اور آرمی ہیلی کاپٹر میں تصادم ہو گیا، جس کے بعد رونلڈ ریگن واشنگٹن نیشنل ایئرپورٹ پر فضائی آپریشنز معطل کر دیے گئے۔ حادثے کے بعد ریسکیو ٹیموں نے دریائے پوٹومک میں امدادی کارروائیاں شروع کر دی ہیں۔

ایئرپورٹ بند، پروازیں متاثر

میٹرو پولیٹن واشنگٹن ایئرپورٹس اتھارٹی کے حکام کے مطابق، حادثے کے بعد ریگن نیشنل ایئرپورٹ کو مقامی وقت کے مطابق جمعرات کی صبح 11 بجے تک بند رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ تاہم، حکام نے یہ بھی واضح کیا ہے کہ علاقے میں موجود دیگر ہوائی اڈوں پر فضائی آپریشن معمول کے مطابق جاری ہے۔

ریسکیو آپریشن جاری

تصادم کے فوراً بعد، ریسکیو اور سیکیورٹی ادارے حرکت میں آ گئے اور دریائے پوٹومک میں امدادی سرگرمیاں تیز کر دی گئیں۔ امدادی ٹیمیں حادثے کے مقام پر سرچ اینڈ ریسکیو آپریشن میں مصروف ہیں اور متاثرہ افراد کو نکالنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔

تحقیقات کا آغاز

فیڈرل ایوی ایشن ایڈمنسٹریشن (FAA) اور نیشنل ٹرانسپورٹیشن سیفٹی بورڈ (NTSB) نے حادثے کی وجوہات جاننے کے لیے تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے۔ ابتدائی طور پر یہ معلوم نہیں ہو سکا کہ حادثہ کیسے پیش آیا، تاہم حکام نے عوام سے درخواست کی ہے کہ وہ افواہوں پر یقین نہ کریں اور صرف سرکاری بیانات پر اعتماد کریں۔

مسافروں کے لیے ہدایات

ایئرپورٹ حکام نے متاثرہ مسافروں کو متبادل پروازوں کے بارے میں اپنی متعلقہ ایئرلائنز سے رابطہ کرنے کی ہدایت کی ہے۔ مزید تفصیلات فراہم کرنے کے لیے ایئرپورٹ انتظامیہ کی جانب سے باضابطہ پریس کانفرنس بھی متوقع ہے۔

بین الاقوامی ردعمل

حادثے کی خبر سامنے آتے ہی مختلف ممالک نے افسوس کا اظہار کیا ہے۔ ایوی ایشن ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ ایک سنگین واقعہ ہے، اور اس کی مکمل تحقیقات ضروری ہیں تاکہ مستقبل میں اس طرح کے حادثات سے بچا جا سکے۔

Comments are closed.