روس کا امریکی میڈیا پر شدید ردعمل، ایران کے جوہری پروگرام سے متعلق رپورٹ “گمراہ کن اور سیاسی پروپیگنڈا” قرار

ماسکو: روسی وزارت خارجہ نے امریکی نیوز ویب سائٹ “اکسیس” کی اس رپورٹ کو سختی سے مسترد کر دیا ہے جس میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ روسی صدر ولادیمیر پوتین نے ایران پر زور دیا ہے کہ وہ امریکہ کے ساتھ ایسا جوہری معاہدہ کرے جس میں یورینیم کی افزودگی (Uranium Enrichment) مکمل طور پر بند کر دی جائے۔

روسی وزارت خارجہ کی جانب سے جاری کردہ ایک سخت بیان میں کہا گیا ہے کہ “اکسیس” کی شائع کردہ رپورٹ سراسر سیاسی مقاصد پر مبنی گمراہ کن مہم ہے، جس کا مقصد ایرانی جوہری پروگرام کے گرد کشیدگی کو ہوا دینا ہے۔

بیان میں کہا گیا:

> “یہ واضح نہیں کہ اس قسم کی مہمات کے پیچھے کون ہے، لیکن ’اکسیس‘ کی حالیہ رپورٹ بعنوان ’پوتن نے ایران پر زور دیا کہ وہ امریکہ سے صفر افزودگی والا معاہدہ کرے‘ دراصل ایک سیاسی پروپیگنڈا ہے جس کا مقصد ایران کے جوہری مسئلے پر عالمی سطح پر بے یقینی اور اشتعال انگیزی کو بڑھانا ہے۔”

وزارت خارجہ نے مزید وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ ماسکو کا مؤقف ہمیشہ یہ رہا ہے کہ ایران کے جوہری معاملے کا حل صرف سفارتی اور سیاسی ذرائع سے نکالا جانا چاہیے۔ روس اس حوالے سے تعمیری کردار ادا کرنے کے لیے تیار ہے۔

بیان میں عالمی میڈیا سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ صرف مصدقہ، سرکاری ذرائع پر انحصار کرے اور افواہوں یا قیاس آرائیوں پر مبنی رپورٹس کو آگے نہ بڑھائے۔

دوسری جانب، “اکسیس” نے اپنی رپورٹ میں دعویٰ کیا تھا کہ صدر پوتین نے نہ صرف ایرانی قیادت کو بلکہ سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور اسرائیلی حکام کو بھی اس مجوزہ “صفر افزودگی” معاہدے سے آگاہ کیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق، ایک اعلیٰ اسرائیلی عہدیدار اور ایک یورپی سفارت کار نے اس دعوے کی تصدیق کی ہے۔

رپورٹ کے مطابق، پوتین نے ایرانیوں کو اس معاہدے کے لیے آمادہ کرنے کی کوشش کی تاکہ امریکہ سے مذاکرات کے لیے سازگار ماحول پیدا ہو سکے۔

تاہم، روس نے ان تمام دعوؤں کو سختی سے رد کرتے ہوئے انہیں غیر ذمہ دارانہ، سیاسی اور اشتعال انگیز قرار دیا ہے۔

Comments are closed.