ماسکو میں روسی صدر پوتین اور شامی صدر الشرع کی ملاقات، فوجی اڈوں کا معاملہ زیرِ بحث

روسی وزیرِ خارجہ سرگئی لاؤروف کے مطابق روسی صدر ولادی میر پوتین نے بدھ کے روز ماسکو میں شامی صدر احمد الشرع سے اہم ملاقات کی۔ ملاقات میں دوطرفہ تعلقات، علاقائی سلامتی اور شام میں روسی فوجی اڈوں کے مستقبل پر تفصیلی بات چیت ہوئی۔

فوجی اڈوں کے معاملے پر گفتگو
روسی خبر رساں ایجنسی “اسپٹنک” کے مطابق، صحافیوں کے ایک سوال کے جواب میں لاؤروف نے تصدیق کی کہ “ہر چیز پر بات ہوئی”، جس میں شام میں روسی فوجی اڈوں سے متعلق امور بھی شامل تھے۔ اس سے قبل کریملن کے ترجمان دمتری بیسکوف نے بھی توقع ظاہر کی تھی کہ ملاقات میں یہ مسئلہ مرکزی ایجنڈے کا حصہ ہوگا۔

روس اور شام کے دیرینہ تعلقات
روسی صدر پوتین نے اپنی گفتگو میں کہا کہ روس اور شام کے درمیان تعلقات کئی دہائیوں پر محیط ہیں اور ہمیشہ شامی عوام کے مفادات پر مبنی رہے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ روس نے شام میں استحکام اور خودمختاری کے تحفظ میں کلیدی کردار ادا کیا ہے۔

علاقائی اثرات اور تجزیہ
تجزیہ کاروں کے مطابق، یہ ملاقات مشرقِ وسطیٰ میں روس کے بڑھتے ہوئے اثرورسوخ کی علامت ہے۔ شام میں روسی فوجی اڈے نہ صرف عسکری حکمتِ عملی بلکہ خطے میں سیاسی توازن کے لیے بھی اہم سمجھے جاتے ہیں۔

Comments are closed.