پنجاب کے شہر سرگودھا کی مجاہد کالونی میں قرآن کی مبینہ بے حرمتی کے واقعے کے بعد مشتعل ہجوم نے ایک شخص کے گھر کا گھیراؤ کر لیا اور اسے آگ لگانے کی بھی کوشش کی۔
مجاہد کالونی میں قرآن کی مبینہ بے حرمتی کی اطلاع پر اہلِ علاقہ مشتعل ہو گئے اور ٹائر جلا کر احتجاج شروع کر دیا۔ ہجوم میں شامل کچھ افراد مذہبی نعرے بازی بھی کرتے رہے اور لوگوں کو ایک گھر کو آگ لگانے پر اکساتے رہے۔
کچھ نوجوانوں کے ہاتھوں میں ڈنڈے بھی تھے جب کہ جس شخص پر قرآن کی مبینہ بے حرمتی کا الزام تھا اس کے گھر کا بجلی کا کنکشن بھی زبردستی کاٹ دیا۔
واقعے کی اطلاع ملنے پر پولیس کی بھاری نفری نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا جب کہ ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر سمیت پولیس کے اعلیٰ افسران بھی موقع پر پہنچ گئے۔
پولیس نے دعویٰ کیا ہے کہ تین سے چار گھنٹوں کی مسلسل کوششوں کے بعد صورتِ حال پر قابو پالیا ہے جب کہ متعدد مظاہرین کو حراست میں لے لیا ہے۔
ریجنل پولیس آفیسر سرگودھا شارق کمال صدیقی نے میڈیا کو بتایا کہ امن کمیٹی کے اراکین بھی علاقے میں پہنچ گئے ہیں جنہوں نے مظاہرین کو پرامن رہنے کی تلقین کی اور انہیں واپس گھروں کو لوٹ جانے کا کہا۔
مجاہد کالونی میں سلطان مسیح نامی شخص کے گھر کی دیوار کے پاس بوسیدہ قرآن کے اوراق کا باکس نصب تھا۔ سلطان کے والد نوید مسیح پر الزام ہے کہ انہوں نے باکس سے قرآن کے بوسیدہ اوراق نکالے اور انہیں آگ لگا دی۔ تاہم نوید اس الزام کی تردید کرتے ہیں۔
Comments are closed.