سعودی عرب کا منشیات کے خلاف کریک ڈاؤن جاری، پاکستانیوں سمیت متعدد افراد گرفتار

ریاض، جازان، عسیر: سعودی عرب نے منشیات کے خلاف اپنی قومی مہم کو مزید سخت کر دیا ہے اور حالیہ دنوں میں مختلف کارروائیوں کے دوران کئی غیر ملکی اور مقامی افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔ ان کارروائیوں کا مقصد منشیات کی اسمگلنگ، فروخت اور اس کے پھیلاؤ کو روکنا ہے۔

ریاض میں دو پاکستانی گرفتار

ریاض میں سیکیورٹی حکام نے دو پاکستانی باشندوں کو 1.6 کلو گرام نشہ آور میتھیمفیٹامائن (شابو) فروخت کرنے کے الزام میں گرفتار کر لیا۔ ان کے خلاف قانونی کارروائی مکمل ہونے کے بعد انہیں پبلک پراسیکیوشن کے حوالے کر دیا گیا۔ سعودی پبلک پراسیکیوشن نے واضح کیا ہے کہ شابو سمیت تمام نشہ آور اشیاء سے متعلق جرائم کو بڑے جرائم کے زمرے میں شامل کر لیا گیا ہے، اور ان کے خلاف سخت ترین قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔

جازان میں القات کی بڑی مقدار برآمد

جازان کے علاقے الدائر سیکٹر میں سیکیورٹی فورسز نے کارروائی کرتے ہوئے ایتھوپیا کی قومیت کے 8 افراد کو گرفتار کیا، جو سعودی عرب کے سرحدی نظام کی خلاف ورزی کرتے ہوئے 144 کلو گرام القات پلانٹ اسمگل کرنے کی کوشش کر رہے تھے۔ سیکیورٹی اداروں نے انہیں موقع پر گرفتار کر کے قانونی کارروائی کا آغاز کر دیا ہے۔

عسیر میں بھی اسمگلنگ کی کوشش ناکام

عسیر کے علاقے میں سرحدی محافظوں کے گشت کے دوران یمنی قومیت کے افراد کو 66 کلو گرام القات کے ساتھ گرفتار کیا گیا۔ یہ افراد بھی سعودی عرب کی سرحدی حدود کی خلاف ورزی کرتے ہوئے اسمگلنگ کی کوشش میں مصروف تھے۔

تشہیر کے الزام میں دو شہری گرفتار

وزارت داخلہ کے مطابق الجوف اور عسیر کے علاقوں سے دو سعودی شہریوں کو منشیات کی تشہیر میں ملوث ہونے کے الزام میں گرفتار کیا گیا۔ ان افراد کے خلاف بھی قانونی کارروائی عمل میں لائی جا رہی ہے۔

سعودی حکومت کی پالیسی واضح

سعودی حکومت منشیات کے خلاف سخت مؤقف اختیار کیے ہوئے ہے۔ حکام کا کہنا ہے کہ اس لعنت کے خلاف زیرو ٹالرنس پالیسی اپنائی گئی ہے، اور ہر وہ شخص جو اس کے پھیلاؤ میں ملوث پایا جائے گا، اسے قانون کے مطابق سخت سزا دی جائے گی۔ پبلک پراسیکیوشن کی جانب سے شابو کو بڑے جرائم کی فہرست میں شامل کرنا اسی عزم کا ثبوت ہے۔

Comments are closed.