سپریم کورٹ نے پرویز الٰہی کو حلقہ پی پی بتیس گجرات سے الیکشن لڑنے کی اجازت دے دی ۔ طاہر صادق اور عمر اسلم بھی اپنے اپنے حلقوں سے الیکشن لڑ سکیں گے۔ عدالت نے حکم دیاکہ ان کا نام اور انتخابی نشان بیلٹ پیپر پر چھاپا جائے ۔ عدالتی فیصلے کے بعد پرویز الٰہی نے دیگر چار انتخابی حلقوں سے دستبردار ہوگئے ۔
سپریم کورٹ نے عمر اسلم کو بھی انتخابات لڑنے کی اجازت دے دی۔ عمر اسلم کے کاغذات نامزدگی 9 مئی کے مقدمات میں مفرور ہونے کی بنیاد پر مسترد کیے تھے۔عدالت نے کہا کہ الیکشن لڑنا بنیادی حق ہے ۔ بتا دیں کہاں لکھا ہے کہ مفرور شخص الیکشن نہیں لڑ سکتا ۔
سپریم کورٹ نے الیکشن ٹریبونلزکے فیصلے کالعدم قرار دیتے ہوئے شوکت بسرا اور صنم جاوید کو بھی الیکشن لڑنے کی اجازت دے دی ۔عدالت عظمی ٰ نے حکم دیا کہ بیلٹ پیپرز پر دونوں امیدواروں کے نام اور انتخابی نشان شامل کیے جائیں۔ صنم جاوید قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 119، این اے 120 اور صوبائی اسمبلی کے حلقہ پی پی 150 سے جبکہ شوکت بسرا قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 163 سے الیکشن لڑ رہے ہیں۔
عدالت عظمیٰ نے لاہور ہائیکورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار دیتے ہوئے طاہر صادق کو بھی اٹک سے انتخابات میں حصہ لینے کی اجازت دے دی۔ طاہر صادق نے قومی اسمبلی کے این اے 49 اٹک سے کاغذات نامزدگی جمع کرا رکھے ہیں ۔ طاہر صادق نے لاہور ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ سے رجوع کیا تھا ۔
دوسری جانب سپریم کورٹ نے حلقہ پی پی 19 سے محمد عارف عباسی کے کاغذات نامزدگی مسترد کرنے کا الیکشن ٹریبونل کا فیصلہ برقرار رکھا۔ عدالت نے ان کی اپیل خارج کردی۔
Comments are closed.