میانمار میں جمعے کے روز آنے والے شدید زلزلے نے ملک کے وسطی حصے کو تباہی سے دوچار کر دیا ہے، اور ہلاکتوں کی تعداد ایک ہزار سے تجاوز کر چکی ہے۔ امدادی کارکن ملبے تلے دفن بے شمار افراد کو بچانے کی کوششیں جاری رکھے ہوئے ہیں۔
جمعے کو میانمار کے وسطی حصے میں 7.7 شدت کا طاقتور زلزلہ آیا، جس کے جھٹکے دور دراز علاقوں تک محسوس کیے گئے۔ ان جھٹکوں کا اثر تھائی لینڈ کے شہر بینکاک تک محسوس کیا گیا، اور انڈونیشیا، بھارت، بنگلہ دیش اور چین میں بھی زلزلے کے اثرات رپورٹ ہوئے۔
میانمار کی فوجی حکومت نے ہفتے کے روز اعلان کیا کہ اس قدرتی آفت کے نتیجے میں 1,002 افراد ہلاک ہو چکے ہیں، جب کہ 2,376 افراد زخمی ہوئے ہیں۔ زلزلے کے بعد امدادی کارروائیاں تیز کی گئی ہیں، اور سینکڑوں امدادی کارکن متاثرہ علاقوں میں پہنچ چکے ہیں تاکہ ملبے تلے دفن افراد کو نکال کر انہیں فوری علاج فراہم کیا جا سکے۔
دنیا بھر سے کئی ممالک نے امدادی کارروائیوں میں تعاون کی پیشکش کی ہے۔ بھارت، انڈونیشیا، فرانس اور امریکہ نے میانمار کو اس آفت کے دوران انسانی بنیادوں پر امداد فراہم کرنے کی پیشکش کی ہے۔
جنوب مشرقی ایشیائی ممالک کی تنظیم آسیان (ASEAN) نے بھی ہفتے کے روز میانمار اور تھائی لینڈ کو امدادی سرگرمیوں میں مدد دینے کی پیشکش کی۔ آسیان نے اپنے بیان میں کہا کہ وہ زلزلے سے متاثرہ خاندانوں اور کمیونٹیز کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کرتے ہیں اور متاثرہ ممالک کے ساتھ قریبی تعاون کے ذریعے ریلیف آپریشنز کو مؤثر بنانے کے لیے کام کریں گے۔
اس قدرتی آفت کے بعد، امدادی کارروائیاں تیز کر دی گئی ہیں، اور بین الاقوامی کمیونٹی کے تعاون سے انسانی امداد کی فراہمی میں اضافے کی توقع کی جا رہی ہے۔ عالمی سطح پر اس سانحے کے حوالے سے گہرا افسوس اور یکجہتی کا اظہار کیا جا رہا ہے، اور امدادی ٹیموں کی کوشش ہے کہ اس مشکل وقت میں متاثرہ افراد تک فوری مدد پہنچائی جائے۔
Comments are closed.