وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ پاکستان جرمنی کے ساتھ اقتصادی تعلقات بڑھانا چاہتا ہے، فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اےٹی ایف) کو سیاسی فورم بننے سے بچانے کیلئے جرمن حکومت کے شکر گزار ہیں، افغان معاملےسمیت دیگر امور پر پاکستان جرمنی کےساتھ رابطےمیں رہےگا۔
جرمنی کے دورے پر موجود وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے جرمن ہم منصب کے ہمراہ برلن میں مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان جرمنی کےساتھ نئے اقتصادی تعلقات چاہتاہے، پاکستان میں بیرونی سرمایہ کاروں کے لئے تجارت کے بہترین مواقع موجودہیں۔
انہوں نے کہا کہ کوروناکی وجہ سے دنیا کو چیلنج کاسامناہے، ویکسین کی فراہمی کیلئےجرمنی کےتعاون کےشکرگزارہیں، پاکستان جرمن ٹیکنالوجی ٹرانسفر سے فائدہ اٹھاناچاہتاہے، جی ایس پی پلس کے حصول میں جرمنی کےتعاون کے شکر گزار ہیں، فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اےٹی ایف) کو سیاسی فورم بننے سے بچانے کیلئےجرمنی کےشکرگزارہیں۔
مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاکستان بھارت کےساتھ پرامن تعلقات کاخواہاں ہے،مذاکرات کیلئےبھارت کو سازگارماحول فراہم کرناہوگا، جرمنی کی طرح پاکستان بھی افغانستان میں امن اورخوشحالی چاہتاہے، افغان معاملےسمیت دیگر امور پر پاکستان جرمنی کےساتھ رابطےمیں رہےگا۔
اس موقع پر جرمن وزیر خارجہ ہیکو ماس نے کہا کہ شاہ محمود قریشی سے ملاقات اور مذاکرات میں سیاسی اور اقتصادی امور پر تبادلہ خیال کیاگیا، انہوں نے خطےمیں قیام امن کیلئےپاکستان کی قربانیوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ افغانستان میں قیام امن کیلئےپاکستان کاکرداراہمیت کاحامل ہے۔
اپنی بات جاری رکھتے ہوئے جرمن وزیرخارجہ نے کہا کہ افغانستان میں تشدد کےخاتمےاور امن کیلئے مذاکرات جاری رہنےچاہئیں،ہمسایہ ہونےکےناطےافغان امن کیلئےپاکستان کی بہت اہمیت ہے،افغان امن سےمتعلق مستقبل میں ہونیوالی کانفرنس پربھی تبادلہ خیال کیا ہے۔
Comments are closed.