نیویارک — وزیراعظم پاکستان محمد شہباز شریف کی امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے اہم ملاقات ہوئی۔ دونوں رہنماؤں کے درمیان گرمجوش مصافحہ اور خوشگوار ماحول میں غیر رسمی گفتگو ہوئی۔ ملاقات میں پاکستان کے نائب وزیراعظم اسحاق ڈار بھی شریک تھے۔ اس ملاقات کو دونوں ملکوں کے تعلقات میں مثبت پیش رفت قرار دیا جا رہا ہے۔
باضابطہ ملاقات کا شیڈول
ذرائع کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے درمیان کل باضابطہ ملاقات طے پا گئی ہے۔ اس ملاقات میں اعلیٰ سیاسی شخصیات، امریکی انتظامیہ کے اہم عہدیداران اور پاکستانی وفد کے دیگر اراکین شریک ہوں گے۔ وزیراعظم آج نیویارک سے واشنگٹن روانہ ہوں گے تاکہ باضابطہ ملاقات کے لیے اپنی ٹیم کے ساتھ تیاری کر سکیں۔
میڈیا سے گفتگو میں وزیراعظم کے خیالات
نیویارک میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے امریکی صدر کے کردار کو سراہا۔ ان کا کہنا تھا کہ “صدر ٹرمپ امن کے داعی ہیں اور دنیا بھر میں امن قائم کرنے کے خواہاں ہیں۔” انہوں نے مزید کہا کہ ٹرمپ نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں اپنے خطاب کے دوران امن کی کوششوں پر زور دیا، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ وہ عالمی امن کے قیام کے لیے سنجیدہ ہیں۔
پاک-بھارت تعلقات پر امریکی کردار
وزیراعظم نے کہا کہ پاک بھارت جنگ بندی میں صدر ٹرمپ اور ان کی ٹیم نے کلیدی کردار ادا کیا ہے۔ انہوں نے اس کردار پر امریکی صدر اور ان کی انتظامیہ کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ “ہم صدر ٹرمپ کے کردار کو دل کی گہرائیوں سے تسلیم کرتے ہیں۔” ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ ملاقات خطے میں امن، دہشت گردی کے خلاف تعاون اور اقتصادی تعلقات کو مزید مستحکم کرنے کا ذریعہ بن سکتی ہے۔
عالمی تناظر
یہ ملاقات ایسے وقت میں ہوئی ہے جب خطے میں کشیدگی اور عالمی سطح پر بدلتے ہوئے حالات کے باعث پاکستان اور امریکہ کے تعلقات کو نئی جہت دینے کی ضرورت محسوس کی جا رہی ہے۔ واشنگٹن میں ہونے والی باضابطہ ملاقات میں اقتصادی تعاون، سیکیورٹی معاملات اور خطے میں امن و استحکام جیسے موضوعات زیر بحث آنے کا امکان ہے۔
Comments are closed.