شہباز شریف کا عمران کیخلاف10 ارب روپے ہرجانے کا دعویٰ، عطاء اللہ تارڑ بطور گواہ پیش

لاہور کی سیشن عدالت میں وزیراعظم شہباز شریف کی جانب سے بانی پاکستان تحریک انصاف کے خلاف 10 ارب روپے ہرجانے کے دعوے کی سماعت ہوئی۔ وفاقی وزیر اطلاعات عطاء اللہ تارڑ بطور گواہ عدالت میں پیش ہوئے اور انہوں نے بیانِ حلفی جمع کراتے ہوئے کہا کہ بانی پی ٹی آئی نے وزیراعظم پر بے بنیاد اور جھوٹے الزامات لگائے جن سے ان کی ساکھ کو شدید نقصان پہنچا۔

عدالتی کارروائی کی تفصیل
سیشن کورٹ لاہور میں ایڈیشنل سیشن جج یلماز غنی نے شہباز شریف بمقابلہ بانی پی ٹی آئی ہرجانہ کیس کی سماعت کی۔ سماعت کے دوران وفاقی وزیر اطلاعات عطاء اللہ تارڑ بطور گواہ پیش ہوئے اور اپنا بیانِ حلفی قلمبند کرایا۔

عطاء تارڑ نے عدالت کو بتایا کہ بانی پی ٹی آئی نے پانامہ کیس کے دوران وزیراعظم شہباز شریف پر رشوت کی پیشکش کے جھوٹے الزامات لگائے، جنہیں مختلف ٹی وی پروگرامز اور عوامی اجتماعات میں بار بار دہرایا گیا۔ ان کے مطابق یہ الزامات سیاسی مفاد کے لیے بدنیتی پر مبنی مہم کا حصہ تھے جن سے وزیراعظم کی قومی اور بین الاقوامی ساکھ متاثر ہوئی۔

شواہد کی پیشی اور عدالت کے ریمارکس
عطاء تارڑ نے شہباز شریف کے سیاسی کیریئر اور انتخابی کامیابیوں سے متعلق تفصیلی ریکارڈ عدالت میں پیش کیا۔ اس موقع پر الیکشن کمیشن کے گزٹڈ نوٹیفکیشنز بطور شواہد جمع کرائے گئے۔ عدالت نے کچھ دستاویزات پر اعتراضات کے باوجود انہیں ریکارڈ کا حصہ بنانے کی اجازت دے دی۔

بانی پی ٹی آئی کے وکیل کی غیر حاضری کے باعث عدالت نے سماعت ملتوی کر دی اور عطاء تارڑ کو 15 نومبر کو جرح کے لیے دوبارہ طلب کر لیا۔

عطاء تارڑ کی میڈیا سے گفتگو
عدالتی سماعت کے بعد میڈیا سے گفتگو میں عطاء اللہ تارڑ نے کہا کہ ستائیسویں آئینی ترمیم پر مشاورت جاری ہے، جس کا مقصد عدلیہ کو مضبوط بنانا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت آئینی بنچ سے آئینی عدالت کی تشکیل کی سمت بڑھ رہی ہے، جبکہ بلدیاتی انتخابات پہلے بھی غیر جماعتی بنیادوں پر ہوئے تھے اور اب بھی وقت پر ہونے چاہییں۔

انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کے وکیل نے 120 سماعتوں میں التواء لیا، مگر اب یہ مقدمہ اپنے حتمی مرحلے میں داخل ہو چکا ہے۔
عطاء تارڑ نے مزید کہا کہ ملک میں مہنگائی کی شرح میں کمی آئی ہے اور وزیراعظم شہباز شریف کی قیادت میں پاکستان ترقی کی راہ پر گامزن ہے۔

Comments are closed.