وفاقی وزیرداخلہ شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ پاکستان کسی ملک کے معاملات میں مداخلت کرتا ہے نہ ہی کسی کو کرنے دے گا، پاک فوج ہر قسم کے حالات کا سامنا کرنے کے لیے تیار ہے، پاکستان میں فرقہ وارانہ فضا بنائی جا رہی ہے جس میں غیر ملکی ہاتھ ملوث ہے۔
کراچی میں پریس کانفرنس سے خطاب میں انہوں نے کہاکہ موجودہ حکومت نے بہترین خارجہ پالیسی اختیار کی ہے۔ ہم نے ہزاروں کی تعداد میں غیر ملکی لوگوں کو افغانستان سے ویزے دیئے۔ اس وقت پاکستان نے ایشیا میں امن کی ایک نئی مثال قائم کردی ۔پہلے جو طیارے پاکستان آنے سے انکار کرتے تھے آج عمران خان کی حکومت میں دنیا کے تمام ممالک پاکستان کی طرف رخ کر رہے ہے۔
انہوں نے کہاکہ پاکستان کے ادارے عظیم ہیں، وہ پاکستان کے لیے جیتے اور مرتے ہیں، یہ کہنا کہ ہم نے افغان حکومت کو قبول کیا ہے یا نہیں یہ عمران خان کا فیصلہ ہے، ادارے چاہتے ہیں کہ اس خطے میں امن ہو، عمران خان کی حکومت خطے میں امن کے لیے سب سے رابطے میں ہے، وہ 17 تاریخ کو چین اور روس کے صدور کے ساتھ ملاقات کریں گے جبکہ توقع ہے کہ ایران کے صدر سے بھی ان کی ملاقات ہوگی۔
شیخ رشید نے کہا کہ پاکستان کسی ملک کے معاملات میں مداخلت کرتا ہے نہ ہی کسی کو کرنے دے گا، جبکہ پاک فوج ہر قسم کے حالات کا سامنا کرنے کے لیے تیار ہے۔ ایک سوال کے جواب میں شیخ رشید نے کہاکہ عمران خان نے اشرف غنی کو ازبکستان میں سمجھایا لیکن انہوں نے یہی کہا کہ پاکستان سے 10 ہزار مجاہدین افغانستان میں داخل ہوگئے ہیں، لیکن اب انہیں سمجھ آچکی ہے کہ ہمارا افغانستان سے کوئی واسطہ نہیں اور پاکستان، افغانستان کے مسائل ان پر ہی چھوڑتا ہے۔
وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ دنیا چاہتی ہے کہ افغانستان 8 روز میں معیاری علاقہ بن جائے لیکن اس میں وقت لگے گا اور یہ یاد رکھنا چاہیے کہ افغانستان کے کھاتے منجمد کرنا کوئی دانشمندی نہیں ہے، اس سے انسانی بحران پیدا ہوسکتا ہے۔ انہوں نے کہاکہ ہم دنیا سے اپیل کر سکتے ہیں کہ افغانستان کے کھاتے بحال کیے جائیں تاکہ افغانستان میں بحران جنم نہ لے۔ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ میں پہلے ہی کہہ چکا ہو کہ پاکستان میں موجود 40 لاکھ افغان مہاجرین کے بارے میں بھی حکومت سوچے، لیکن اس سے پہلے افغانستان میں طالبان کی حکومت مستحکم ہونے کی ضرورت ہے۔
شیخ رشید نے کہا کہ کل دنیا کے 8 انٹیلی جنس چیف پاکستان آئے، بھارت میں صف ماتم بچھا ہوا ہے۔ بھاتی میڈیا جھوٹ اگل رہا ہے اور چیخ چیخ کر پاکستان پر پابندیاں لگانے کی بات کررہا ہے، مودی پنج شیر کی من گھرت کہانیاں چلا رہا ہے۔ افغان سرحد پر باڑ اس لیے لگائی ہے کہ دہشت گردی نہ ہو، ہم دنیا کے ساتھ امن و سکون کی بات کریں گے، 8 سے 10ہزار لوگوں کو ہم نے 21 دن کے ویزے جاری کیے۔ انہوں نے کہاکہ جو حالات ہیں اس میں کوئی خونریزی نہیں ہوئی، ہم نے امن کے خاطر ملا برادران کو امریکا کے ساتھ میز پر بٹھایا، پورے پاکستان میں کہیں افغان مہاجر کیمپ نہیں، جو لوگ چوری چھپے پاکستان آئے تھے انہیں اسی راستے واپس بھجوادیا ہے۔ امید رکھنی چاہئے طالبان دنیا کے ساتھ قدم سے قدم ملا کر چلیں گے۔
شیخ رشید نے کہا کہ امریکی صدر کا چینی ہم منصب سے بات کرنا خوش آئند ہے کہ 8، 9 ماہ بعد دو سپر پاورز آپس میں بات کر رہی ہیں، پاکستان کے لیے یہ خوش آئند ہے کیونکہ چین اور امریکا کی تلخیاں ہم جیسے غیر جانبدار ممالک کے لیے بھی مشکلات پیدا کرتی ہیں۔انہوں نے ملک میں فرقہ ورایت کے حوالے سے تنبیہ کرتے ہوئے کہا کہ کوئی شخص اپنے عقیدے کو چھوڑے نہ ہی کسی کے عقیدے کو چھیڑے، جو کسی کے عقیدے کو چھیڑے گا میں اس کو نہیں چھوڑوں گا۔
وزیر داخلہ نے کہا کہ ملک میں فرقہ واریت کی فضا قائم کی جارہی ہے جس کے پیچھے غیر ملکی ہاتھ ہیں، اسلام آباد ڈی چوک کو ہائیڈ پارک نہ سمجھیں، سب لوگوں سے التماس ہے کہ سیاست کریں لیکن مذہبی تفرقہ بازی کی اجازت نہیں دوں گا۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ الیکٹرانک ووٹنگ مشین لانے کا مقصد الیکشن کو عزت دینا ہے، اگر اپوزیشن کو اس میں کوئی تحفظات ہیں تو بات کریں، بل منظور ہونے کے بعد الیکشن کمیشن کے تحفظات کو بھی دور کردیا جائے گا۔انہوں نے کہاکہ اپوزیشن 30 دسمبر کو ہمارا استعفیٰ لینے آرہی تھی، اب اگلے سال الیکشن ہیں وہ ہمارے استعفے کی نہیں بلکہ الیکشن کی مہم چلا رہے ہیں۔
Comments are closed.