شیخ رشید کی سپریم کورٹ میں پیشی، راولپنڈی کی بند سڑکیں کھولنے کا مطالبہ

اسلام آباد: عوامی مسلم لیگ کے سربراہ اور سابق وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے سپریم کورٹ میں پیشی کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے راولپنڈی کی بند سڑکوں پر شدید احتجاج کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ انتظامیہ فوری طور پر شہر کی سڑکیں کھولے کیونکہ عدلیہ نے کیسز کے فیصلے کرنے ہیں، نہ کہ انتظامیہ۔

شیخ رشید نے کہا کہ وہ پاکستان میں موجود ہی نہیں تھے، اس کے باوجود انہیں مقدمے میں ملوث کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ کیس سماعت کے لیے منظور ہو چکا ہے اور وہ ہمیشہ پاکستان، غریب عوام اور اسلام کی بات کرتے آئے ہیں۔

رمضان کی آمد اور عوامی مسائل

شیخ رشید احمد نے عوامی مسائل کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ رمضان المبارک قریب ہے، مگر غریب عوام پہلے ہی مشکلات میں گھرے ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ لوگوں کو گیس اور بجلی کے بھاری بل موصول ہو رہے ہیں، مگر انہیں سہولیات میسر نہیں۔

اپوزیشن سے عدم رابطہ

صحافیوں کے سوالات کے جواب میں شیخ رشید نے واضح کیا کہ اپوزیشن اتحاد میں شامل کسی بھی رہنما نے ان سے کوئی رابطہ نہیں کیا۔

اوورسیز پاکستانیوں کے ووٹ کا معاملہ

شیخ رشید نے اوورسیز پاکستانیوں کے ووٹ کے حق سے متعلق کہا کہ 63 ہزار سے زائد پاکستانی بیرون ملک مقیم ہیں، اور ان کے ووٹ کے حق کے لیے عدالت میں درخواست دائر کی گئی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ عدالت کے فیصلے کے منتظر ہیں۔

سپریم کورٹ میں کیس کی سماعت

قبل ازیں، سپریم کورٹ میں چیف جسٹس کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے جی ایچ کیو حملہ کیس میں شیخ رشید کی بریت کی اپیل پر سماعت کی۔ عدالت نے پنجاب حکومت کو نوٹس جاری کرتے ہوئے ہدایت کی کہ وہ اپنی رپورٹ جمع کرائے۔ چیف جسٹس نے کہا کہ کیس کی سماعت دو ہفتے بعد دوبارہ ہوگی۔

Comments are closed.