آئی ایم ایف پالیسی پرکاربند رہنے کا مطلب معیشت کا گلا گھونٹنا ہے، شوکت ترین

وفاقی وزیرخزانہ شوکت ترین نے کہا ہے کہ بجلی مہنگی نہیں ہوگی، آئی ایم ایف کی موجودہ پالیسی پر عمل کرنے کا مطلب ہے کہ پاکستانی معیشت گلا گھونٹ دیں، معاشی ترقی بڑھانا پڑے گی۔

وزارت خزانہ کا قلمدان سنبھالنے کے بعد اسلام آباد میں پہلی باضابطہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے شوکت ترین نے کہا کہ پاکستانی معیشت میں بجلی کے ریٹ بڑھانے کی سکت نہیں، بجلی کی گنجائش زیادہ ہے کیپیسٹی چارجز گوریلابن بیٹھے ہیں، بجٹ میں ایسا اقدام کریں گے کہ  ایف بی آر ٹیکس گزاروں کو ہراساں نہیں کرسکے گا، 5 بنیادی اشیا کے پورے ملک میں گودام بنائیں گے، زرعی شعبے سے مڈل مین کو ختم کرکے اس کی کمر توڑ دیں گے۔

 انہوں نےکہا کہ انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) کا پاکستان کے لئے موجودہ پروگرام بہت سخت تھا، آئی ایم ایف کے پروگرام کے سیاسی اثرات مرتب ہوئے، ابھی اس پروگرام سے نہیں نکل رہے، صرف ریلیف پر کام کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ  معاشی ترقی 5 فی صد تک لے جانا ہوگی۔ معاشی پالیسی پر عمل درآمد کے لیے بیورو کریسی کو اعتماد دینا ہوگا،  بیورو کریسی کو نیب کا خوف ہے۔

وزیرخزانہ نے کہا کہ صنعت، زراعت اور تعمیرات کے شعبوں پر توجہ دی جائے گی، سی پیک اور برآمدی شعبے میں غیرملکی سرمایہ کاری لانا ہوگی۔ پورے ملک میں 5 بنیادی اشیا کے گودام بنائیں گے اور ان کا ذخیرہ رکھیں گے، اس طرح مڈل مین کی کمر توڑ دیں گے۔جیکب آباد میں کسان کو پیازکے ایک کلو پر3 روپے نہیں ملتے اور بازار میں یہ 35 روپے تک ملتا ہے، یہ اتنا بڑا منافع ختم کرنا ہوگا۔

شوکت ترین نے کہا کہ فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کی کارکردگی بہتر ہوئی ہے۔ معاشی ترقی کے لیے غریب کی ترقی ضروری ہے، امریکی صدر جوبائیڈن نے بھی معاشی ترقی کے لیے نچلے طبقے کی ترقی کی ضرورت پر زور دیا ہے۔

Comments are closed.