اسرائیلی حملے کے بعد ایران-امریکہ جوہری مذاکرات کا چھٹا دور منسوخ

ایران نے کہا ہے کہ اسرائیل کے حالیہ حملے نے ایران اور امریکہ کے درمیان جاری جوہری مذاکرات کو شدید نقصان پہنچایا ہے، جب کہ سلطنت عمان نے اعلان کیا ہے کہ اتوار کو مسقط میں ہونے والا امریکہ-ایران جوہری مذاکرات کا چھٹا دور منسوخ کر دیا گیا ہے۔

سلطنت عمان ان مذاکرات میں ثالث کا کردار ادا کر رہی تھی۔ عمان کے وزیر خارجہ بدر البوسیدی نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’’ایکس‘‘ پر جاری بیان میں کہا کہ موجودہ صورت حال کے پیش نظر اتوار کو طے شدہ مذاکرات ممکن نہ ہو سکے۔

اسرائیلی حملہ اور اس کے اثرات

یہ اعلان اسرائیل کی جانب سے ایران پر کیے گئے ایک مہلک حملے کے صرف ایک دن بعد سامنے آیا ہے۔ اس حملے میں ایران کے کئی اعلیٰ فوجی کمانڈر اور نیوکلیئر سائنسدان ہلاک ہو گئے۔ ایران نے اس حملے کو بین الاقوامی سفارتی کوششوں کے خلاف کھلی جارحیت قرار دیا ہے۔

ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا ہے کہ “اسرائیل کا یہ عمل نہ صرف خطے میں کشیدگی بڑھانے کا باعث بنے گا بلکہ امریکہ کے ساتھ جاری اہم سفارتی عمل کو بھی سبوتاژ کرنے کی کوشش ہے۔”

امریکی ردِعمل

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ کے ایک سینئر اہلکار نے خبر رساں ادارے رائٹرز کو نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ “ہم اس بات کی تصدیق کرتے ہیں کہ مسقط میں اتوار کو ہونے والی بات چیت منسوخ ہو چکی ہے، لیکن امریکہ بدستور ان مذاکرات کو آگے بڑھانے کا خواہاں ہے۔ ہمیں امید ہے کہ ایرانی حکام جلد ہی مذاکرات کی میز پر واپس آئیں گے۔”

عمان کی ثالثی جاری رہے گی؟

سلطنت عمان کی وزارت خارجہ نے فی الحال یہ واضح نہیں کیا کہ آیا مستقبل میں مذاکرات دوبارہ شروع کیے جائیں گے یا نہیں، لیکن عمانی حکام کی جانب سے خطے میں قیامِ امن کے لیے ثالثی کا کردار جاری رکھنے کے عزم کا اظہار کیا گیا ہے۔

Comments are closed.