اساتذہ، نوجوان طلباء و طالبات کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس ہیکرز کے نشانے پر ہیں جب کہ ایف آئی اے کا سائبر کرائمز ونگ شکایات کے ازالے میں ناکام دکھائی دیتا ہے۔
ہیک اکاؤنٹس کی فرینڈلسٹ میں شامل افراد کوغیراخلاقی ویڈیو کالز کی شکایات عام ہیں تاہم سائبرکرائمز ونگ ہیکرز کو گرفت میں لانے میں ناکام ہے اور حکام ہیکنگ،غیراخلاقی ویڈیوز، نازیبا پیغامات کی شکایات پر سائلین کو پرانے اکاؤنٹس کو چھوڑ کر نئے سوشل میڈیا اکاؤنٹس بنانے کے مشورے دینے پر اکتفا کر رہے ہیں۔
اسلام آباد کے ایک نجی کالج کے لیکچرر نے نیوز ڈپلومیسی سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ ان کا فیس بک اور انسٹا گرام کے اکاؤنٹس کو ہیک کر کے ان کی ساتھی خواتین ٹیچرز اور طالبات کو ہراساں کیا جا رہا ہے،جب کہ اکاؤنٹ سے خواتین ٹیچرز اورطالبات کو غیراخلاقی ویڈیوزبھجوائی جارہی ہیں۔سائبرکرائمز ونگ کو دو ہفتے قبل شکایت کی، ملزم کے فون کا ماڈل، آئی پی ایڈریس، نیٹ ورک کی تفصیلات فراہم کیں،دو ہفتے گزرنے کے باوجود تاحال کارروائی نہیں کی گئی۔
دوسری جانب متاثرہ طالبات کا کہنا ہے کہ انہیں اساتذہ کے ہیک کیے گئے اکاؤنٹس سے ویڈیو کالز، نازیبا پیغامات اور غیراخلاقی ویڈیو کالز آ رہی ہیں، جس کی شکایات کر چکے ہیں ، طالبات نے مطالبہ کیا ہے کہ سوشل میڈیا کے ذریعے ہراساں کرنے والے افراد کو کیفرکردارتک پہنچایاجائے۔ دوسری جانب ایف آئی اےسائبرکرائمزونگ کے حکام سوشل میڈیا ہیکنگ، شکایات کی تفصیلات بتانے سے گریزاں ہے۔
Comments are closed.