اسلام آباد میں مسابقتی کمیشن آف پاکستان کی عمارت کے سنگ بنیاد کی تقریب منعقد کی گئی، جس سے نائب وزیراعظم اسحاق ڈار، وزیر خزانہ محمد اورنگزیب، اور وفاقی وزیر علی پرویز ملک نے خطاب کیا۔ اس موقع پر ملکی معیشت کے استحکام، کاروباری ترقی، اور معاشی خود انحصاری پر زور دیا گیا۔
نوجوان اپنی صلاحیتوں کو بروئے کار لائیں— اسحاق ڈار
نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے اپنے خطاب میں کہا کہ معیشت کی بہتری کے لیے نوجوانوں کو اپنی صلاحیتیں بروئے کار لانی چاہئیں۔ انہوں نے تسلیم کیا کہ کارپوریٹ قوانین میں مزید بہتری کی گنجائش موجود ہے اور حکومت نے کارپوریٹ لاء اتھارٹی کو خودمختار ادارہ بنانے کے لیے اقدامات کیے ہیں۔
پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں تاریخی بہتری
اسحاق ڈار نے دعویٰ کیا کہ ایک وقت میں تاجر برادری بیرونِ ملک جانے کے بارے میں سوچ رہی تھی، لیکن حکومتی اقدامات کے بعد تمام اسٹاک مارکیٹوں کے انضمام سے پاکستان اسٹاک ایکسچینج نئی بلندیوں کو چھو رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ 2013 سے 2017 کے درمیان ملک معاشی طور پر مستحکم تھا، تاہم بعد میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔
“پی ڈی ایم حکومت نے ملک کو ڈیفالٹ سے بچایا اور اب معیشت استحکام کی جانب گامزن ہے،” انہوں نے مزید کہا۔
معاشی خود انحصاری وقت کی ضرورت ہے— وزیر خارجہ
وزیر خارجہ نے تقریب میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستانی معیشت میں بے پناہ مواقع موجود ہیں، لیکن بیرونی قرضوں سے نجات حاصل کرنا انتہائی ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں مضبوط معیشت کے لیے خود انحصاری کی جانب بڑھنا ہوگا اور مستقبل کی ترقی کے لیے دانشمندانہ فیصلے کرنا ہوں گے۔
پاکستان کی عالمی سطح پر واپسی— اسحاق ڈار
اسحاق ڈار نے کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف دن رات معاشی استحکام کے لیے کام کر رہے ہیں اور ان کی قیادت میں پاکستان کو ڈیفالٹ کے دہانے سے واپس لایا گیا ہے۔ انہوں نے بعض عناصر پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ کچھ لوگ پاکستان کو ڈیفالٹ دیکھنا چاہتے ہیں، لیکن ہم نے معیشت کو بچایا ہے۔
انہوں نے اس بات پر بھی روشنی ڈالی کہ پاکستان میں 27 سال بعد شنگھائی کوآپریشن آرگنائزیشن (SCO) جیسا بڑا ایونٹ منعقد کیا گیا، جو اس بات کا ثبوت ہے کہ پاکستان اب سفارتی تنہائی کا شکار نہیں ہوگا۔
Comments are closed.