میڈرڈ۔ہسپانوی کابینہ نے ملک میں 15 روز کے لئے ایمرجنسی لاک ڈاون کا اعلان کردیایے جسے حکومت اگلے 6 مہینوں تک کے لئے بڑھانے کا ارادہ رکھتی ہے۔ قانون کامقصد کورونا وائرس کی بیماری کو روکنے کے لئے لگائی گئی پابندیوں کو قانونی راستہ مہیا کرناہے۔ آج سے ملک بھر میں رات 11 بجے سے صبح 6 بجے تک کرفیو نافذ کرنے کا اعلان کیاگیاہے۔جس کے دوران غیرضروری نقل وحرکت پر پابندی ہوگی۔حکومت نے یہ فیصلہ آئین کے آرٹیکل 116 کے تحت کیاہےہسپانوی حکومت نے یہ فیصلہ کوروناوائرس کی دوسری لہر کے بعد متاثرین کی تعداد میں اضافہ کے تحت کیاگیاہے۔
قانون کے مطابق وزیراعظم صرف پندرہ دن کی ایمرجنسی نافذ کرنے کا اختیار رکھتے ہیں، اس کے بعد مزید بڑھانے کے لیے پارلیمنٹ سے منظوری لینی ہوگی۔ مرکزی حکومت کی منظوری کے بعد اب تمام صوبے اپنی ضرورت کے مطابق اقدامات کا اعلان کرسکیں گے جن کو عدالتوں میں چیلنج نہیں کیا جا سکے گا۔
حکومت کی جانب سے مارچ کی طرح ایمرجنسی لاک ڈاون لگانے کا کوئی امکان نہیں ہے۔ تاہم رات کے کرفیو پرصوبائی حکومتیں اور سیاسی جماعتوں کے درمیان اعتماد موجود ہے۔ نئی منظوری کے بعد ملک بھر میں رات کا کرفیو نافذ کردیاگیایے تاہم صوبوں کے پاس اوقات کار کی تبدیلی کااختیار ہوگا۔
جن پانچ خطوں پر مرکزی حزب اختلاف پاپولر پارٹی کی حکومت ہے ان کی جانب سے ایمرجنسی کے حوالے سے واضع موقف سامنے نہیں آیا۔اراگون اور کینری کی جانب سے درخواست نہیں دی گئی لیکن وہ اس کی حمایت کررہے ہیں
سپین کی مختلف صوبائی حکومتوں باسکی، آسٹریس،ایکسٹریمادورا، لاریوخ، کاسٹیلا لا مانکا ، کاستیا ی لیون ، کاتالونیا ، ناوارہ اور لا سوئٹا اور میلیلا کی جانب سے وفاقی حکومت کو ایمرجنسی لگانے کے حواکے سے درخواستیں دی گئی تھیں۔ صوبے ایمرجنسی پابندیاں عائد کرنے کے حوالے سے خود مختار ہوں گے۔
Comments are closed.